کراچی میں تباہ ہونے والے طیارے کا وائس ریکارڈر مل گیا ، دراصل وائس ریکارڈر میں پائلٹس کی آپس میں گفتگو کے علاوہ کیا چیز محفوظ ہوتی ہے ؟ وہ معلومات جو آپ جاننا چاہتے ہیں
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )کراچی میں تباہ ہونے والے بدقسمت طیارے کا وائس ریکارڈر مل گیاہے جو کہ تحقیقات میں سب سے اہم تصور کیا جاتاہے ، اس میں پائلٹس کی آپس میں گفتگو کے علاوہ اور بھی کئی اہم چیزیں محفوظ ہوتی ہیں،تاہم وائس ریکارڈ ر کو اب حادثہ تفتیشی بورڈ کے حوالے کر دیا گیاہے ۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق وائس ریکارڈر میں چار چینل ہوتے ہیں ،سب سے پہلا” جنرل مائیک “جس میں پورے جہاز کی مجموعی آوازیں اور گفتگو رریکارڈ ہوتی ہے ، دوسرے چینل میں کاک پٹ کریو یعنی کیپٹن اور فرسٹ آفیسر کے درمیان ہونے والی بات چیت ریکارڈ کی جاتی ہے ،تیسرے چینل میں کاک پٹ میں موجود کیپٹن اور فرسٹ آفیسر کی کنٹرول ٹاور کے ساتھ ہونے والی گفتگو اور ہدایات ریکارڈ ہوتی ہیںجبکہ چوتھے اور آخری چینل میں چینل میں جہاز کا عملہ مسافروں کیلئے جو اعلانات کرتا ہے وہ ریکارڈ ہوتی ہیں ۔
یاد رہے کہ طیارہ حادثے کو سات روز گزر چکے تھے لیکن وائس ریکارڈ ر نہیں مل سکا تھا جس پر تحقیقاتی ٹیم نے آج صبح نئے سرے سے تلاش شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور کا م کا آغاز کیا لیکن جب مرحلہ وار جہاز کے ملبے کو ہٹایا گیا تو حادثے کی جگہ سے ہی ملبے کے نیچے دبا ہوا وائس ریکارڈ مل گیا ۔وائس ریکارڈ تحقیقات کے دوران بہت ہی اہم تصور کیا جاتاہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کراچی میں پی آئی اے کا طیارہ عید سے دو روز قبل گر کر تباہ ہو گیا جس میں 97 مسافرجان کی بازی ہار گئے تاہم 2 افراد معجزانہ طور پر محفوظ رہے ۔یاد رہے کہ وائس ریکارڈر کی تلاش کے دوران پی آئی اے کی جانب سے شہریوں کیلئے پیغام بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ شہری تباہ شدہ طیارے کا کوئی پرزہ نشانی کے طور پر نہ رکھیں، ہوائی جہاز کا کوئی بھی پرزہ ملے تو تحقیقاتی کمیٹی کے حوالے کردیں۔دریں اثنا پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق 43 میتیں ورثاءکے حوالے کردی گئیں۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ حادثے میں شہید افراد کی لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے اب تک 43 میتیں ورثاءکے حوالے کی جاچکی ہیں، 43 میں سے 5 میتیں ورثاءہسپتال سے براہ راست لے گئے، 54 میتیں ایدھی اور چھیپا کے سرد خانوں میں موجود ہیں، میتوں کی حوالگی کیلئے ڈی این اے رپورٹ کا انتظار ہے۔