’مونیکا لیونسکی سے تعلق قائم کرنے کے علاوہ چارہ نہ تھا‘ بل کلنٹن نے اپنے دوست سے یہ کیوں کہا؟ نئی کتاب میں تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے مونیکا لیونسکی کے ساتھ جنسی سکینڈل نے تہلکہ مچا دیا تھا اور تب سے گاہے یہ سکینڈل خبروں میں رہتا ہے۔ اب ایک بار پھر اس سکینڈل کے متعلق ایک نئی کتاب میں تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس کتاب میں مصنفین نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر بل کلنٹن نے اپنے دوست جیفرے ایپسٹین (جس پر بعد ازاں درجنوں کم عمر لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزامات لگے اور عدالت نے اسے مجرم قرار دے کر طویل قید کی سزا سنا کر جیل بھجوا دیا جہاں 10اگست 2019ءکو اس پر پراسرار طور پر موت واقع ہو گئی )کو ایک بار بتایا تھا کہ ان کے پاس مونیکا لیونسکی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کے سوا کوئی چارہ ہی نہیں تھا کیونکہ اس وقت وائٹ ہاﺅس میں مونیکا اکیلی لڑکی تھی۔ اس کے علاوہ باقی سب مرد تھے۔
اس کتاب کا نام A Convenient Death: The Mysterious Demise of Jeffrey Epsteinہے جو دو صحافیوں ایلانا گڈ مین اور ڈینیئل ہالپر نے جیفرے ایپسٹین کی زندگی پر لکھی ہے۔ مصنفین لکھتے ہیں کہ جیفرے ایپسٹین ہمیشہ بل کلنٹن کے مونیکا کے ساتھ معاشقہ چلانے پر حیران رہے۔ وہ کہتے تھے کہ ”مونیکا اتنی بھی خوبصورت نہیں تھی کہ اس کے ساتھ معاشقہ چلایا جائے۔ پھر بل کلنٹن نے ایسا کیوں کیا۔“ بل کلنٹن 2002ءمیں جیفرے کے ساتھ اس کے پرائیویٹ جہاز میں سفر کر رہے تھے کہ اس دوران جیفرے نے بل کلنٹن سے یہی سوال پوچھ ڈالا جس پر بل کلنٹن نے کہا کہ ”مونیکا اس وقت وائٹ ہاﺅس میں اکیلی لڑکی تھی چنانچہ اس کے سوا میرے پاس کوئی آپشن ہی نہیں تھا۔“اس سفر میں اداکار کیوین سپیسی اور کرس ٹکر بھی بل کلنٹن اور جیفرے کے ہمراہ تھے۔رپورٹ کے مطابق یہ کتاب 2جون کو منظرعام پر آ رہی ہے۔