بھارت میں قرنطینہ میں 5 براہمنوں نے کھانا کھانے سے انکار کردیا کیونکہ اس کو بنانے والے خانسامے نچلی ذات کے تھے، 21ویں صدی میں زمانہ جاہلیت کی یاد تازہ ہوگئی
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں قرنطینہ میں رکھے گئے 5براہمنوں نے کھانا کھانے سے انکار کر دیا جس کی وجہ ایسی ہے کہ سن کر آج 21ویں صدی میں زمانہ جاہلیت کی یاد تازہ ہو گئی۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ان پانچ براہمنوں کو بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے شہر ہزاری باغ میں بنائے گئے قرنطینہ سنٹر میں رکھا گیا ہے۔ یہ لوگ دیگر ریاستوں سے جھاڑ کھنڈ پہنچے تھے جس پر انہیں قرنطینہ میں رکھا گیا تاہم انہوں نے وہاں اس لیے کھانا کھانے سے انکار کر دیا کیونکہ یہ کھانا نچلی ذات کے خانسامے نے بنایا تھا ۔ ان براہمنوں کا کہنا تھا کہ یہ کھانا کھانے سے ان کا دھرم بھرشٹ ہو جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس قرنطینہ سنٹر میں 100کے لگ بھگ لوگ رکھے گئے ہیں جو سب کے سب دیگر ریاستوں سے آئے ہیں۔ ہزاری باغ کے ڈپٹی کمشنر بھونیش پرتاب سنگھ نے براہمنوں کے کھانا نہ کھانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ”ان کے کھانا کھانے سے انکار کے بعد ہم نے انہیں خشک راشن مہیا کر دیا ہے تاکہ وہ خود اپنا کھانا بنا سکیں۔“ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ”کورونا وائرس کی وباءکے خلاف جنگ میں ہمیں سب سے زیادہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ذات پات اور مذہب سے اوپر اٹھ کر سوچیں۔ “