شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز ،نیب نے ایسا فیصلہ کرلیاکہ بڑے سے بڑے ملزم کا خون ہی خشک ہو جائے گا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی احتساب بیوروکے چئیرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا،جس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹرجنرل اکاؤنٹبلیٹی، ڈی جی آپریشن اور نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلزنے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس میں میگاکرپشن کے وائٹ کالر مقدمات میں اب تک کی پیش رفت، نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز، حسن نواز، حسین نواز، احد چیمہ، فواد حسن فواد، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مفتاح اسماعیل، عمران الحق شیخ اور دیگر کے خلاف تحقیقات،جعلی بینک اکاؤنٹس مقدمات آصف علی زرداری،عبد الغنی مجید،انورمجید اوردیگر کےخلاف کی گئی تحقیقات اور ملزمان سے اب تک قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی اور قومی خزانے میں جمع کروانے کا جائزہ،پنجاب کی 56 کمپنیوں کے مقدمات کی تحقیقات اور ملزمان سے قوم کی لوٹی گئی اب تک رقوم کی واپسی اور قومی خزانے میں جمع کروانے کا جائزہ، گندم اور شوگر سیکنڈل کی تحقیقات خصوصاََسندھ میں گندم کی چوری اور خوردبرد کے مقدمات میں 10 ارب روپے کی ریکوری، کچھی کینال، گوادرڈویلپمنٹ اتھارٹی،435 آف شور کمپنیوں میں سیف اللہ برادران، علیم خان اور دیگرکے خلاف اب تک کی گئی تحقیقات اور مختلف ملکوں میں بھیجی گئی میوچل لیگل اسسٹنٹس کی درخواستوں پر اب تک کی صورتحال کا جائزہ، خیبر بنک پشاور، انجئیئرامیر مقام، کیپٹن صفدر ، سردار مہتا ب عباسی، اکرم درانی اور دیگر کے خلاف ابتک کی تحقیقات کا جائزہ، جعلی ہاؤسنگ /کوآپریٹوہاؤسنگ سوسائیٹیوں، مضاربہ/مشارکہ سکینڈلز کا جائزہ لیا گیا اور متاثرین کی جلد از جلد واپسی کیلیے تمام ممکن وسائل بروئے کا ر لانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے اب تک کئے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی قانون کے مطابق گرفتاری کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق مکمل کیا جائے گا اور مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی جلد سماعت کیلئے درخواستیں دائر کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ جو ملزمان نیب مقدمات میں ضمانت پر ہیں ان کی ضمانت کے فیصلوں کی مصدقہ نقول کے حصول کے بعد معزز عدالتوں میں اپیلز دائر کی جائیں گی تاکہ زیر سماعت مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچا یا جائے اور قوم کی لوٹی گئی رقوم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی جائیں۔
چئیرمین نیب نے کہا ہے کہ نیب نے قانون کے مطابق ایک منزل کا تعین کیا ہے جس کا مقصد ملک کو کرپشن فری بنا نا ہے، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے نیب ایک قومی ادارہ ہے ،جس کے افسران کی وابستگی صرف ریاست پاکستان سے ہے جو قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دینے پر سختی سے یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب ہر قسم کے دباؤ، دھمکی اور پراپیگنڈہ کی پرواہ کئے بغیر قانون کے مطابق اپنے فرائض سرا نجام دے رہا ہے اور دیتا رہے گا کیونکہ نیب کے افسران ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔