سیکرٹری زراعت کا لودھراں، کہروڑ پکا، دنیا پور کا دورہ
ملتان، لودھراں (سپیشل رپورٹر، نمائندہ پاکستان) سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے لودھراں، کہروڑ پکا اور دنیا پور کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور مختلف فصلوں میں کپاس کی مخلوط کاشتہ فصل کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر کاشتکاروں و فیلڈ افسران نے بتایا کہ اگیتی کاشتہ فصل 90 دن سے زائد کی ہوچکی ہے جس پربھرپور پھول، گڈی اور ٹینڈے لگے ہوئے ہیں (بقیہ نمبر42صفحہ7پر)
۔ سیکرٹری زراعت نے کپاس پر پیسٹ پریشر کا جائزہ لینے کیلئے مختلف مقامات سے فصل کا بغور معائنہ کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگیتی کاشتہ فصل پر کیڑے مکوڑوں کا حملہ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ دوست کیڑوں کی بھاری تعداد کپاس کھیتوں میں موجود ہے جوکہ بہت خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس پر فی الوقت کسی پیسٹی سائیڈ کی ضرورت نہ ہے۔ کاشتکار آئی پی ایم ٹیکنیکس پر عملدرآمد سے فصل کی مینجمنٹ کریں اس سے نہ صرف نقصان دہ کیڑے کنٹرول ہوتے ہیں بلکہ دوست کیڑے بھی محفوظ رہتے ہیں تاہم اگر نقصان دہ کیڑے معاشی نقصان سے بڑھ جائیں تو محکمہ زراعت کے مقامی افسران سے مشورہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال آئی پی ایم ماڈل کی وجہ سے کپاس کی پیداوار میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی نشوونما کا ابتدائی مرحلہ ہی پیداوار کاتعین کرتاہے اگر فصل صحت مند ہوتو پیداوار بھی زیادہ آتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتک کپاس کی کاشت کا 93 فیصد ہدف حاصل ہوچکا ہے جبکہ کپاس کی کاشت کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار 31 مئی تک کپاس کی کاشت ہر صور ت مکمل کریں اور یکم مئی سے 31مئی تک کاشتہ فصل میں پودوں کی تعداد 23000فی ایکڑ رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکار کپاس سے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی یقینی بنائیں کیونکہ جڑی بوٹیاں نہ صرف فصل کیلئے دستیاب خوراک استعمال کرتی ہیں بلکہ ضرر رساں کیڑوں کی آماجگاہ کا بھی کام کرتی ہیں۔ سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے مزیدکہا کہ سفید مکھی کپاس کا انتہائی نقصان دہ کیڑا ہے جو سارا سال متحرک رہتا ہے۔ اس وقت یہ متباد ل میزبان پودوں پر کالونیز بنا رہا ہے۔ سفید مکھی کے تدارک کیلئے کاشتکار اس کے میزبان پودوں پرنباتاتی محلول بناکر سپرے کریں۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ افسران کپاس کی پیسٹ سکاؤٹنگ اور کاشتکاروں کی رہنمائی جاری رکھیں تاکہ امسال بھی کپاس کی بہتر پیداوار حاصل کی جاسکے۔