مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے حکومت پنجاب کے اقدامات
پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے جہاں کی بیشترآبادی متوسط طبقے پر مشتمل ہے ۔لوگوں کو اپنی محدود آمدنی سے اپنے زندگی کے معاملات چلانا پڑتے ہیں بالخصوص ملازمت پیشہ افراد کو گھر کا بجٹ بنانے کے لئے کافی تگ ودو کرنا پڑتی ہے- بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ایسے عناصر موجود ہیں جو ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے ذریعے غریب افراد کا استحصال کرتے ہیں ۔ معاشرے کے یہ ناسور اپنے محدود فائدے کےلئے جو غیر قانونی کام کرتے ہیں ان کی بیخ کنی نہایت ضروری ہے۔ عوام کو معیاری اشیائے ضرورےہ کی مقررہ نرخوں پر فراہمی متعلقہ اداروں ،انتظامیہ اور حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو معیاری اشیائے صرف کی مقررہ نرخوں پر فراہمی کےلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ وزیر اعلی محمد شہباز شریف کی زیرقیادت پنجاب حکومت نے متعدد ایسے اقدامات کئے ہیں جن کا مقصد عوام کا خون نچوڑنے والے ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کا گٹھ جوڑختم کرناہے -
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آٹا ، دالیں ، سبزیاں اور دیگر اشیائے خوردنی کی مقررہ نرخوں سے ایک دھیلہ بھی زائد پر فروخت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی-اشیائے ضرورےہ کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ طلب ورسد میں توازن برقرار رکھنے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے اور عوام کومعیاری اشیائے خوردونوش کی مقررہ نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے-اس ضمن میں متعلقہ اداروں کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ صوبائی وزراءبھی جوابدہ ہوںگے- آئندہ میں خود روزانہ کی بنیاد پر اشیائے ضرورےہ کی قیمتوں اور طلب و رسد کی مانیٹرنگ کے لئے صوبائی پرائس کنٹرول کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کروں گا- کوآرڈینیشن افسران منڈیوں کے باقاعدگی سے دورے جاری رکھیں، متعلقہ ادارے پوری دلجمعی سے کام کریں اور نتائج دیں-وزیراعلی نے انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ عوام کو معیاری اشیاءضروریہ سستے داموںفراہمی کے لئے صوبے بھر میں 3 دن اتوار/ سستے بازار لگائے جائیں۔
وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہاکہ پنجاب زرعی صوبہ ہے اور اسے پاکستان کی گرین باسکٹ کہا جاتاہے اس کے باوجود عام آدمی ٹماٹر، پیاز اورآلو جیسی سبزیوں کے لئے مارا مارا پھرنے پر مجبور ہو اور متعلقہ ادارے سوئے رہیں اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا-انہوں نے کہاکہ قدرت نے ہمیں بہترین موسم اور زرخیز زمین دی ہے جس کے ذریعے سال میں تین فصلیں بھی حاصل کی جا سکتی ہیں- زراعت، لائیوسٹاک اورخوراک کے محکمے پورے سال کے لئے مختصر، درمیانی اور طویل المدت پلان مرتب کر کے پیش کریں اور اب ان اداروں کو نتائج دینا ہوںگے-انہوںنے کہاکہ عوام کو معیاری اشیائے ضرورےہ کی مقررہ نرخوں پر فراہمی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے ،ناجائز منافع خوری کی حوصلہ شکنی کی جائے، ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف بلا ا متیار سخت کارروائی عمل میں لائی جائے- انہوں نے کہاکہ مارکیٹ کمیٹیوں کے نظام میں اصلاح کی ضرورت ہے -کرپٹ ایڈمنسٹریٹرز ،سیکرٹریز اور دیگر اہلکاروں کے خلاف سخت کا رروائی کی جائے انہیں عہدوں سے الگ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف مقدمات بھی درج کئے جائیں-گنے کے کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کی ادائیگی یقینی بنائی جائے ، کسانوں کو گنے کی بروقت ادائیگی نہ کرنے والی شوگر ملوں کے خلاف کارروائی کی جائے-وزیراعلیٰ نے سیکرٹری زراعت کو ہدایت کی کہ دالوں کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ اور کاشتکاروں کی پیداوار کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے موثر پلان مرتب کر کے پیش کیا جائے -کاشتکارو ں کو اپنی زرعی اجناس منڈیوں میں براہ راست فروخت کرنے کے لئے سہولت دی جائے- محکمہ زراعت ،لائیوسٹاک اور خوراک کے تمام شعبوں کو پوری طرح متحرک او رفعال کیاجائے-محکمہ زراعت کا توسیع عملہ کاشتکاروں کو سبزیوں کی کاشت کے بارے میں آگاہی دے- وزیراعلیٰ نے سیکرٹری لیبر کو ہدایت کی کہ اوزان و پیمائش کے پیمانوں کی موثر چیکنگ کی جائے اور کم ناپ تول میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے-پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے چیئرمین قابل اعتماد عوامی فیلڈ بیک کے حصول کے لئے موثر نظام وضع کریں - وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مقررہ کردہ قیمت سے زائد پر پٹرولیم مصنوعات فروخت کرنے والے پٹرول پمپس کے خلاف بلاامتیاز کارروئی جاری رکھی جائے-پٹرول پمپس پر اوور چارجنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی-انتظامیہ او رمتعلقہ حکام اوور چارجنگ کرنے والے پٹرول پمپس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائیں -خلاف ورزی کے مرتکب پٹرول پمپس کے خلاف کسی بھی اثر ورسوخ کو خاطر میں نہ لایا جائے-
وزیراعلی کی ہدایت پر صوبائی وزیر خوراک جو کابینہ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول کمیٹی کے سربراہ ہیں نے ڈی سی اوز کو ہدایت کی کہ اشیاءکی قیمتوں اور طلب کو مانیٹر کرنے کے لئے ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی کا ہفتہ وار اجلاس منعقد کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ روزہ مرہ ضرورت کی استعمال کی اشیاءکی مقرر کردہ نرخوں پر فروخت کو یقینی بنانے کے لئے مجسٹریٹوں کو فعال اور متحرک کریں ۔انہوں نے کہا کہ سبزی وفروٹ منڈیوں میں اشیاءکی نیلامی کے وقت سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی کی موجودگی لازمی ہو۔مارکیٹ کمیٹی جو قیمتیں مقرر کرے اسی پر فروخت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سبزیوں اور پھلوں کی مقرر کردہ قیمتوں کی فہرستیں ڈی سی اوز کے پاس صبح آٹھ بجے تک پہنچ جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اشیاءکی قیمتوں کے کارڈ نمایاں جگہ پر آویزاں کئے جائیںاور عوام کی آسانی کے لئے مقررہ کردہ نرخ الیکٹرانک میڈیا اور لوکل کیبل نیٹ ورک پر نشر کئے جائیں۔
پرائس کنٹرول مجسٹریٹوں نے صوبہ بھر میں ایک ہفتہ کے دوران 6898 مارکیٹوں اور دکانوں پر اچانک چھاپے مارے اور اشیائے ضروریہ مہنگے داموں فروخت کرنے پر 1602 افراد کے خلاف متعلقہ تھانوں پر مقدمات درج کر کے جبکہ دکانداروں سے موقع پر 90 لاکھ 34 ہزار 559 روپے بطور جرمانہ بھی وصول کیا- اسی طرح ماہ اگست 2013ءمیں 37 لاکھ 41 ہزار 993 روپے، ماہ ستمبر میں 21 لاکھ 34 ہزار 50 روپے اور اکتوبر میں 16 لاکھ 79 ہزار 770 روپے جرمانہ وصول کیا گیا-
محکمہ لیبر کی ٹیموں نے گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران 2936 پٹرول پمپوں پر چھاپے مارے- انہوں نے اوزان و پیمائش میں گڑبڑ کرنے اور مہنگے داموں پٹرول فروخت کرنے پر 36 پٹرول پمپوں کو سیل کیا جبکہ کئی پٹرول پمپوں کے مالکان کو 30 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کئے-
ملک میں مہنگائی کے پس پردہ کئی عوامل کارفرما ہیں، عوام کو ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا -وزیر اعلی کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس میں پرائس کنٹرول میکانزم کی منظوری دی گئی جس کے تحت اشیائے ضرورےہ کی مقررہ قیمتوں پر دستیابی کی مانیٹرنگ روزانہ کی بنیاد پر کی جا رہی ہے اور اس مقصد کےلئے صوبائی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جوسول سیکرٹریٹ میں روزانہ اجلاس منعقد کر رہی ہے- نئے پرائس کنٹرول میکانزم کی خاص بات یہ ہے کہ ماضی کی روایات کے برعکس اشیائے خوردنی کی مقررہ نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کےلئے چھابڑی فروشوں کو تنگ کرنے کی بجائے بڑی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے۔ معاشرے میں خرابی کے اصل ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میںلانے سے غریب چھابڑی فروش خود بخود ٹھیک ہو جائیں گے۔ اشیائے صرف کی قیمتوں کی موثر مانیٹرنگ کےلئے جو جامع نظام وضع کیا گیا ہے اس کے مثبت نتائج اسی وقت حاصل ہوںگے جب اس پر پوری طرح عملدرآمد کیا جائےگا۔ وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ اداروں اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل بیٹھ کر وضع
کردہ پرائس کنٹرول میکانز م کا جائزہ لیں اور اس پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنانے کےلئے جلد سفارشات پیش کریں- اشیائے ضرورےہ کی طلب اور رسد کے حوالے سے بھی جامع پلان بنایا جائے اور اس مقصد کے لئے متعلقہ محکموں کو متحرک کیا جائے-
پنجاب زرعی صوبہ ہے اور اسے پاکستان کا اناج گھر (Grain Basket)کہاجا تا ہے لیکن کس قدر افسوس کی بات ہے کہ ہم بسا اوقات ٹماٹر اور پیاز بھی ہمساےہ ملک سے منگوانے پر مجبور ہوتے ہیں۔ عوام کو گرانفروشوں کے چنگل سے محفوظ رکھنے کیلئے پنجاب حکومت کا ایک اہم منصوبہ کچن گارڈننگ کا ہے، جس کے تحت شہریوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے گھروں، باغیچوں حتیٰ کہ گملوں میں سبزیاں پیدا کریں۔ اس مقصد کیلئے حکومت کی طرف سے مفت بیجوں کی فراہمی بھی یقینی بنائی جا رہی ہے۔امید ہے کہ سبزیوں کی پیداوار سے ہر شہری خودکفالت کی طرف گامزن ہوگا اور ذخیرہ اندوزوں کا قلع قمع بھی ممکن ہو جائے گا۔ اشیائے ضرورےہ کی قیمتوںکی مانیٹرنگ اور طلب ورسد پر نظر رکھنے کےلئے جو پرائس کنٹرول میکانزم وضع کیا گیا ہے اس کے تحت ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو متحرک بنایا گیا ہے۔ مانیٹرنگ کے عمل میں ای ڈی اوز محکمہ زراعت کے کردار کو متحرک کیا گیا ۔اشیائے ضرورےہ کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کےلئے ریٹیل کارڈ جاری کئے جا رہے ہیں اور ایک موثر نظام کے تحت تمام اضلاع میں اشیائے ضرورےہ کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
صوبہ بھر میں ماڈل بازاروں کا بھی جال بچھایا گیا ہے جہاں ارزاں نرخوں پر اشیائے ضرورت نہایت اچھے ماحول میں دستیاب ہیں۔ماڈل بازاروں کا تجربہ زبردست کامیابی سے ہمکنار ہو رہا ہے کیونکہ شہریوں کو اپنے گھروں کے قریب ایک ایسی مارکیٹ دستیاب ہوتی ہے جہاں وہ ناجائزہ منافع خوری کے خوف کے بغیر خریداری کرتے ہیں۔نےک نےتی سے کئے گئے ان تمام اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ ڈےنگی کا حملہ ہو ےا سےلاب کی تباہ کارےاں،مہنگائی کی روک تھام ہو ےا بجلی اور گےس چوروں کا قلع قمع کرنا ہو
منتخب نمائندوں کے ذرےعے عوام کو متحرک کرنے کا جو نےا کلچر وزےراعلیٰ شہباز شرےف نے متعارف کراےا ہے وہ جمہورےت کی روح ہے۔ مختلف معاملات مےں عوام کی شمولےت سے بہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہےں۔ ٭