بھارت کیخلاف لڑتے ہوئے شہید ہونیوالے شبیر شریف کے بھائی اور عزیز بھٹی کے بھانجےجنرل راحیل شریف سیاست سے بیزار سمجھے جاتے ہیں

بھارت کیخلاف لڑتے ہوئے شہید ہونیوالے شبیر شریف کے بھائی اور عزیز بھٹی کے ...
بھارت کیخلاف لڑتے ہوئے شہید ہونیوالے شبیر شریف کے بھائی اور عزیز بھٹی کے بھانجےجنرل راحیل شریف سیاست سے بیزار سمجھے جاتے ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلا م آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں فوج کے سربراہ کیلئے نامزد ہونے والے لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف روائتی فوجی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں 16جون 1956ءمیں کوئٹہ میں میجر شریف کے گھر پیدا ہونے والے راحیل شریف کے باقی دونوں بھائی بھی فوج میں ہے ان کے بڑے بھائی میجر شبیر شریف شہید کو پاک بھارت جنگ میں شاندار خدمات پر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر دیا گیا جبکہ انکے ماموں میجر عزیز بھٹی بھی لاہور میں بھارت کا حملہ پسپا کرنے پر نشان حیدر کے حقدار قرار پائے تھے۔راحیل شریف کے ایک اور بھائی ممتاز شریف بھی پاک فوج میں کیپٹن رہ چکے ہیں اور انہیں انکی خدمات پر ستارہ بسالت عطا کیا جا چکا ہے جبکہ انکے والد بھی فوج میں جرات اور بہادری پر اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔دو نشان حیدر سمیت کئی دیگر اعزازات حاصل کرنے پر انکی فیملی کو تمغوں والی فیملی کے طور پر جانا جاتا ہے راحیل شریف سیاست سے بیزار اور انتہائی پیشہ ور سپاہی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔یہی وہ خوبی ہے جو انہیںآرمی چیف کے عہدے تک لے گئی اور وہ اپنے دو سینئرز کو سپر سیڈ کر کے پاک فوج کے سربراہ قرار پائے۔۔راحیل شریف نے گورنمنٹ کالج لاہور سے تعلیم مکمل کی اور 1976میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا اور فرنٹیئر فورس کی 6بٹالین کا حصہ بنے۔اسی بٹالین میں ان کے بھائی شبیر شریف نے شہادت پائی تھی۔راحیل شریف نے نوجوان افسر کے طور پر گلگت میں انفٹری بریگیڈ میں خدمات سرانجام دیں بعد ازاں وہپاکستان ملٹری اکیڈمی میں ایڈجوٹنٹ کے عہدے پر بھی فائز رہے بعد ازاں انہوں نے کینیڈا کے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج سے گریجویشن اور جرمنی سے کمپنی کمانڈر کورس کیا اور انفنٹری سکول میں انسٹرکٹر مقرر ہو گئے۔نئے نامزدآرمی چیف کمانڈ کا انتہائی وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ وہ انفٹری بریگیڈ میں بریگیڈ میجر بھی رہ چکے ہیں جہاں انہوں نے دو انفٹری یونٹس کی کمان کی ان میں سے ایک انفنٹری یونٹ کشمیر میں لائنآف کنٹرول اور دوسرا یونٹ انفنٹری یونٹ سیالکوٹ ورکنگ باﺅنڈری پر تعینات تھا۔راحیل شریف کمانڈ اینڈسٹاف کالج کوئٹہ میں فیکلٹی ممبر بھی رہے جبکہ 1998میں انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے وار کورس کیا۔راحیل شریف نے بطور بریگیڈئیر بھی ایک بار پھر دو بریگیڈ کی کمان کی جبکہ بطور جنرل بھی انہوں نے دو کور کے کمانڈر رہے۔راحیل شریف برطانیہ نے رائل کالج آف ڈیفنس سٹڈیز سے بھی فارغ التحصیل ہیں۔راحیل شریف انفٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔بطور لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف نے دو سال تک 30کور کی کمانڈ کی اور پھرآئی جی ایلیویشن اینڈ ٹریننگ بنا دئے گئے جنرل راحیل شریف سیاست سے بیزار اور بھارت کے کٹر مخالف تسلیم کئے جاتے ہیں۔جنرل راحیل شریف ہی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے بھارت کی نئی جنگ حکمت عملی کا توڑ نکالا اور عزم نو مشقوں کا انعقاد کیا جس کے بعد بھات کی کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن ناکامی سے دوچار ہو گئی۔