کشمیر میں فوجی طاقت سے انتخابات کی کوئی قانونی، اخلاقی حیثیت نہیں،طارق احسان
لاہور(پ ر )کشمیری عوام بھارت کے جبری تسلط سے آزادی حاصل کرنے کےلئے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور ان قربانیوں کو ہرگزرائیگاںنہیںجانے دیا جائے گا۔طا رق احسان غوری نےبھارت پر زوردیا ہے کہ وہ مختلف حیلوں اور بہانوں کے ذریعے ووٹ حاصل کرنے کی بجائے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔ ایک طرف بھارت جمہوریت کے بلند بانگ دعوے کررہا ہے کہ ہر شخص کو اظہار رائے کی آزادی ہے اور دوسری طرف نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والوں سے ان کا حق چھینا جارہاہے ،یوتھ فورم فار کشمیر پنجاب کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا ،اجلاس میں یوتھ فورم کشمیر کے کنوئینرز شیخ مظہر احمد ،اجالا شفیق،اساور ندیم ،شہباز درانی،محمد شفیق قمر،زینب رانا ایڈووکیٹ ،مسز لیاقت ایڈووکیٹ سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے طارق احسان غوری نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں فوجی طاقت ،زور زبردستی، تشدد، چھاپوں اور گرفتاریوں کی بنیاد پر رچائے جانے والے نام نہاد انتخابات کی کوئی قانونی، اخلاقی اور سیاسی حیثیت نہیں، جموںو کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مضبوط بنانے میں بھارت نواز جماعتوںکا برابر کا ہاتھ ہے اور یہ جماعتیں کشمیریوں کے قتل عام میں برابر کی شریک ہیں۔ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور نام نہاد انتخابات سے اسکی یہ حیثیت ہرگز متاثر نہیں کی جاسکتی۔ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی انکے بائیکاٹ کے حق کو تسلیم کررکھا ہے۔ ووٹ دینے والوں کو ووٹ دینے کا حق دیا جاتا ہے اور ووٹ نہ دینے والوں کو اپنی رائے کے اظہار کا حق نہیں دیا جاتا ۔ نام نہاد انتخابات بے معنی ہیں،بھارت نواز سیاست دان اس طرح کے ڈھونگ انتخابات کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتے ۔،تمام بھارت نواز پارٹیوں کو مسترد کرکے نام نہاد انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا،اجلاس کے آخر میںتمام شہدائے کشمےرکے حق میں اجتماعی دعا کی گئی ا±ور ا±ن کے لواحقےن سے یکجہتی کا اظہارکےا گےا ۔