بھیرہ اور کلرکہار کے درمیان کا خوبصورت ترین شہر بسایا جائیگا: ڈاکٹر ناصر جاوید
لاہور(انٹرویو: محمد نواز سنگرا،تصاویر:عمر شریف) پاکستان کی اربن آبادی میں سالانہ 3سے 4فیصد اضافہ ہو رہا ہے جس کیلئے شہروں کو اچھا اور خوبصورت بنانے کیلئے عوامی آگاہی ضروری ہے ۔اس ضمن میں حکومت ،میڈیا ،عام شہری سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو کردار اد ا کرنا چاہئے۔موٹر وے پر بھیرہ اور کلر کہار کے درمیان پاکستان کا خوبصورت ترین شہر بسایا جائے گا جس کی فزیبیلٹی رپورٹ تیار کر لی ہے ۔ حکومت کی طرف سے مختلف پراجیکٹس کی مد میں عدم ادائیگیاں ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر کی وجہ بنتی ہیں ،اربن یونٹ میں 450 ملازمین کام کرتے ہیں۔ ان خیالا ت کا اظہار اربن یونٹ پنجاب کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر ناصر جاوید نے ’’روز نامہ پاکستان‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اربن یونٹ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ایڈوائزری ونگ کے طور پر کام کرتا ہے جبکہ ٹیکنکل رہنمائی بھی کرتا ہے کا قیام 2005میں عمل میں لایا گیا۔اربن یونٹ پنجاب حکومت سے ایک پیسہ نہیں لیتا بلکہ اپنی مدد آپ کے تحت کام کرتا ہے اور مختلف پراجیکٹس کی مد میں آنے والے آمدنی سے ہی تمام تر اخراجات چلائے جاتے ہیں اور اربن یونٹ ایک کمپنی کے طور پر کام کر رہا ہے۔ڈاکٹر ناصر جاوید نے بتایا کہ اربن یوٹ کو پراپرٹی ٹیکس کی مد میں ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کرنے کا پراجیکٹ ملا تھا جس مد میں پنجاب کے 36اضلاع میں سے 6اضلاع لاہور ،راولپنڈی،ملتان،گوجرانوالہ،سیالکوٹ اور فیصل آباد میں کام مکمل کر لیا ہے۔ریلوے کی ایک لاکھ 70ہزار ایکٹر اراضی کی کمپوٹرائزیشن پر بھی کام جار ی ہے ۔مری میں جی پی او کی ’’Historical Look‘‘پر بھی اربن یونٹ نے ہی کام کیا ہے۔بجٹ پر بات کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے بتایا کہ اربن یونٹ کا سالانہ بجٹ 2بلین ہے جس کے اندر ہی تمام امور چلائے جاتے ہیں ۔ڈاکٹر ناصر جاوید نے بتایا کہ تیسر ا پاکستان اربن فورم 4سے8دسمبر کو منعقد کیا جائے گا جس میں طالب علموں ،پالیسی میکرز،این جی اوز،سیاستدان،اربن پلانرز،پرائیویٹ سیکٹر آرگنائزیشنز سمیت ملکی اور غیرملکی ماہرین اظہار خیال کریں گے اور اربنائزیشن پر آگاہی دی جائے گی۔