بیرون ملک روزگار کیلئے جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا
لاہور(ارشد محمود گھمن) روزگار کے سلسلہ میں بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔پاکستان میں قائم میڈیکل سنٹر ز منہ مانگے دام وصول کرنے لگے۔میڈیکل سنٹر کا عملہ بیرون ملک جانے والے شہریوں کو طرح طرح کے اعتراضات لگا کر کلیرئنس میڈیکل رپورٹ کے نام پر روزانہ لاکھوں روپے کمانے لگا۔بیرون ممالک کا ویزالگوانے سے پہلے حکومت کی طرف سے ’’گیمکا‘‘ سے ٹوکن حاصل کرکے منظورشدہ میڈیکل سنٹر زاقراء ،تاج ،ایڈوانس وغیرہ سے کلیرئینس رپورٹ کیلئے ٹوکن لینا پڑتا ہے ۔جس کی فیس 5500روپے فی کس کے حساب سے وصول کی جاتی ہے۔گیمکا سنٹر روزانہ ایک ہزار ٹوکن مختلف میڈیکل سنٹرز کو جاری کرتا ہے جس میں تمام میڈیکل سنٹرز 60فیصد لوگوں کی میڈکل رپورٹ پر ہیپا ٹائٹس A,B,Cکا اعتراض لگا کر دوبارہ 15دن بعد آنے کا لکھ دیتے ہیں۔جس کے عوض سینکڑوں لوگ مجبور ہوکر ایجنٹوں کے ہاتھوں مک مکا کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ذرائع نے بتا یا کہ عملہ ہیپا ٹائٹس Aکا اعتراض دور کرنے کیلئے 40000روپے (چالیس ہزار) ،ہیپاٹائٹس بی کا60000روپے(ساٹھ ہزار) اورہیپا ٹائٹس سی کا100000روپے(ایک لاکھ) وصول کرتا ہے ۔جبکہ نہ دینے والے افراد کو اعتراضات لگا کر ایک سال بعد دوبارہ رپورٹ کرانے کا حکم دیا جاتا ہے۔ان میڈیکل سنٹرز کو کھلی چھوٹ ہے کوئی ان کو حکومت کی طرف سے پوچھنے والا نہ ہے۔ذرائع نے بتا یا کہ کئی لوگ ان کی رپورٹ اعتراضات کے بعد سرکاری ہسپتالوں، سروسز ،جناح ،جنرل ہسپتال ،میوہسپتال سے رپورٹ کرواتے ہیں تو وہاں سے ان کی میڈیکل رپورٹ کلئیر کر دی جاتی ہے۔یہ رپورٹ لے کر جب ان لیبارٹریز میں دوبارہ جاتے ہیں تو وہ اسے کالعدم قرار دے کر اپنے میڈیکل سنٹرز کی رپورٹ کو کلئیر قراردے دیتے ہیں۔جس کے باعث یہ میڈیکل سنٹرز بیرون ممالک جانے والے بے روزگار افراد کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان سے منہ مانگے ریٹ وصول کرتے ہیں۔