رضا ربانی کی دولت مشترکہ کی ریجنل کانفرنس اسلام آباد میں منعقد کرانیکی تجویز
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے برطانیہ میں مختلف رہنماؤں سے ہونے والی ملاقاتوں میں خطے کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بحث اور اراکین پارلیمنٹ کو ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرنے کیلئے دولت مشترکہ کی اسلام آباد میں ایک علاقائی کانفرنس منعقد کرانے کی تجویز دی ہے ۔تاکہ علاقائی صورتحال پرمختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کانقطہ نظرسامنے آسکے اور ایک بہتر اور وشن مستقبل کیلئے لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔گزشتہ روزچیئرمین سینیٹ نے لندن میں دولت مشترکہ کی تنظیم کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور قائم مقام سیکرٹری جنرل CPAجو اومروڈین سے ملاقات کی ۔اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا ۔دولت مشترکہ کے ہیڈ کوارٹر پہنچنے پر CPAکے قائم مقام سیکرٹری جنرل نے چیئرمین سینیٹ کا گرمجوشی کے ساتھ استقبال کیا اور انہیں تنظیم کے اغراض و مقاصد،تنظیمی ڈھانچے اور کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی۔جبکہ مستقبل میں شروع کئے جانے والے منصوبوں اور اقدامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔چیئرمین سینیٹ نے بھی دولت مشترکہ کی پاکستان میں قائم برانچ کے حوالے سے آگاہ کیا ۔چیئرمین سینیٹ نے CPAکے ہیڈ کوارٹر اور پاکستان کے مابین تعاون پر اطمنیان کا اظہار کیا تاہم انہوں نے پارلیمانی روابط ،سیمینارز اور کانفرنسوں کے انعقاد کے ذریعے ادارہ جاتی تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ۔ جسے دولت مشترکہ کے قائم مقام سیکرٹری جنرل نے بہت سراہا ۔ ملاقات میں چیئرمین سینیٹ نے دولت مشترکہ کے اراکین پارلیمنٹ کی اسلام آباد میں علاقائی کانفرنس منعقد کرانے کی بھی تجویز دی۔CPAکے سیکرٹری جنرل نے پاکستان کے موثر کردار کو سراہا اور کہا کہ CPAکے ساتھ پختہ وابستگی کا یہ عزم تنظیم کیلئے حوصلہ افزا ء ہے۔انہوں نے پاکستانی پارلیمنٹ کی کارکردگی میں مزید بہتری لانے کیلئے تحقیق کے شعبے میں تعاون کی بھی پیشکش کی۔دونوں رہنماؤں نے CPAکے ہیڈ کوارٹر اور پاکستان میں CPA کی برانچ کے مابین روابط کو مزید مستحکم کرنے کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونے پر اتفاق کیا ۔قبل ازیں لندن سکول آف اکنامکس میں"مضبوط،جمہوری،فلاحی پاکستان"کے موضوع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میاں رضا ربانی نے افغانستان سے روسی انخلاء کے بعد جہادی عنصر کی خطے میں اثر پزیری کے علاوہ دنیا میں امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل پر زور دیا۔میاں رضا ربانی نے پاکستان کی معیشت،تجارت،سرمایہ کاری،توانائی اور سیکورٹی کے مسائل سے شرکاء کو آگاہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ کیلئے پاکستان کومحفوظ بنانے کے علاوہ جمہوریت کی مضبوطی کے اقدامات اور آئین پاکستان کی بحالی اور اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔چیئرمین سینیٹ نے آئین کی بحالی کے بارے میں بتایاکہ نہ صرف جمہوریت کوبحال کیا گیا ہے اور پارلیمنٹ کی بالا دستی کو یقینی بنا یا گیا ہے بلکہ اداروں میں توازن بھی قائم ہوا ہے۔ ان آئینی اقدامات کے ذریعے وفاق مضبوط ،صوبے با اختیار ، عدلیہ آزاد اور جمہوری طرز حکمرانی کو فروغ ملا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے جمہوریت کا تسلسل انتہائی ضروری ہے اور پاکستان کا مستقبل قومی معاملات پر مفاہمت ، ترجیحات کی نشاندہی ، فریقہ واریت کے خاتمے ، اداروں کے اپنے حدود میں کام کرنے اور معاشی پالیسیوں کی بدولت توانائی ، زراعت کے شعبوں وغیر ہ میں ترقی پر منحصر ہے ۔قبل ازیں چیئرمین سینیٹ نے انٹرنیشنل گروتھ سینٹر سے لندن سکول آف اکنامکس میں ان کے حکام سے ملاقات کی اور انہیں سینٹر کی کار کردگی اور پاکستان میں کیے گئے کام کے حوالے سے تفصیلی طو ر پر آگاہ کیا گیا ۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے لندن سکول آف اکنامکس اور پاکستان کا ادارہ برائے پارلیمانی خدمات کے مابین تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے بھی حکام کے ساتھ تبادکہ خیال کیا ۔جبکہ پاکستان کے بارے میں آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے اراکین سے بھی برطانوی پارلیمنٹ میں ملاقات کی اس گروپ کی قیادت برطانوی رکن پارلیمنٹ رحمان چشتی کر رہے تھے ۔چیئرمین سینیٹ نے اس گروپ کی کاوشوں کو سراہا اور انہیں پاکستان میں ہونے والی قانون سازی اور انسانی حقوق خاص طورپر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کی گئی قانون سازی کے حوالے سے آگاہ کیا ۔انہوں نے پارلیمانی راوبط کے فروغ پر زور دیا اور اس گروپ کو پاکستان کا دورہ کرنے کی بھی دعوت دی ۔رضاربانی نے برطانوی پارلیمنٹ میں برطانیہ کے دولت مشترکہ کی سیکرٹری اور چیف ایگزیکٹو اینڈریو ٹگے سے بھی ملاقات کی اور پارلیمانی روابط کے استحکام اور وفود کے تبادلوں پر زور دیا ۔چیئرمین سینیٹ نے دولت مشترکہ کے اراکین پارلیمنٹ میں اسلام آباد میں ایک ریجنل کانفرنس منعقد کرنے کی بھی تجویز دی تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھا جا سکے ۔گروپ کے سربراہ نے میاں رضاربانی کی اس تجویز کو سراہا اور اس حوالے اپنے تعاون کا یقین دلایا ۔