پانی روکنے کے متعلق بھارتی وزیراعظم کا گھناؤنا بیان قابل مذمت ہے

پانی روکنے کے متعلق بھارتی وزیراعظم کا گھناؤنا بیان قابل مذمت ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(کامرس ڈیسک) لاہور چیمبرکے صدر عبدالباسط، سینئر نائب صدر امجد علی جاوا اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے پانی روک کر پاکستان کو اْجاڑنے کے گھناؤنے بیان نے یہ پوری طرح ثابت کردیا ہے کہ کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے عناصر بھارت کے مفادات کا تحفظ کررہے ہیں اور پاکستان کو نقصان پہنچانے میں بھارت کی سازش میں پوری طرح شریک ہیں۔ حکومت بھارت کی دھمکی کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائے اور اب مزید تاخیر کیے بغیر کالاباغ ڈیم کی تعمیر شروع کرے اور اس منصوبے کے مخالف عناصر کی کوئی دلیل نہ سنے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبرکے عہدیداروں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے ایک ایک بوند پانی روک کر پاکستان کو تباہ کرنے کا بیان دیکر اپنے عزائم پوری طرح واضح کردئیے ہیں، یہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے جس پر حکومت کو انتہائی سخت اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان پر حکومت نہ صرف عالمی سطح پر احتجاج اور بھارت پر یہ واضح کردے کہ پاکستان اپنے حصے کے پانی کے ایک ایک قطرے کے لیے لڑے گا بلکہ اْن لوگوں کا بھی انتہائی سختی سے محاسبہ کرے جنہوں نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرکے اس انتہائی اہمیت کے حامل منصوبے کو سرد خانے میں ڈالے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس معاملے پر فوراً حرکت میں نہ آئی تو ناقابل تلافی نقصان ہوگا


، بھارت پہلے ہی پاکستان کے حصے کے پانی پر ڈاکہ مار رہا ہے اور اگر سستی دکھائی گئی تو وہ اپنی اس دھمکی پر بھی عمل درآمد کرگزرے گا جس سے پاکستان کی زرخیز زرعی زمینوں پر خاک اڑنے لگے گی اور ہم غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے دیگر ممالک کے محتاج ہونگے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر میں مزید تاخیر بھارت کے گھناؤنے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے مترادف ہوگی لہذا ایک دن بھی مزید ضائع کیے بغیر اس اہم منصوبے پر کام شروع کیا جائے اور اس منصوبے کے خلاف ملک دشمن عناصر کی کوئی دلیل نہ سنی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم سندھ طاس منصوبے کا اہم حصہ ہے اور 1960ء میں ورلڈ بینک کالاباغ اور بھاشا ڈیم کی تعمیر کی سفارش کرچکا ہے ، اتنے عرصے تک اس منصوبے کو پس پشت ڈالنے والی حکومتیں مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہوتی رہی ہیں۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم سے سالانہ 3600میگاواٹ یعنی 31.5ارب واٹ بجلی پیدا ہوگی جس کی ابتدائی طور لاگت صرف 2.50روپے فی یونٹ ہوگی جبکہ 5سال بعد جب یہ ڈیم اپنی لاگت خود ہی پوری کرلے گا تو بجلی صرف 1روپے فی یونٹ کی لاگت پر پیدا ہوگی ۔کالاباغ ڈیم بننے سے صرف بجلی کی پیداواری لاگت کی مد میں ملک کو4ارب ڈالر سالانہ کی بچت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرکے زرعی آبپاشی اور بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے تو ملکی معیشت کو کم و بیش2ارب ڈالر کا فائدہ ہوتا ہے ، جب کالاباغ ڈیم میں 7ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرکے بجلی پیدااور زرعی آبپاشی کے لیے استعمال کریں گے تو ملک کو سالانہ 14ارب ڈالر کا فائدہ ہوگا لہذا حکومت بھارت کے ایجنٹوں کی باتوں پر کان دھرنے کے بجائے فوری طور پر کالاباغ ڈیم کی تعمیر شروع کرے۔

مزید :

کامرس -