پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والے آج اپنے فیصلے پرشرمندہ ہیں، میاں امتیاز احمد
رحیم یارخان(بیورو رپورٹ)مسلم لیگ (ن) کے رہنما وسابق ایم این اے میاں امتیازاحمد نے کہا ہے کہ نیب کی جانب سے ایک سال 2ماہ پر محیط میرے اور میرے بھائیوں کے خلاف ہونیوالی طویل انکوائری میں ہم پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی‘ تین عشروں پر محیط اپنے سیاسی کیرئیر میں عوام کے اعتماد کو کبھی ٹھیس پہنچائی نہ امانت میں خیانت(بقیہ نمبر40صفحہ12پر)
کی۔ الحمداللہ آج مخالفین کے دور حکومت میں نیب سے صادق وامین کا سرٹیفکیٹ لے کر عوام کی عدالت میں سرخرو ہوا ہوں۔اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018ء کے عام انتخابات میں اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ثابت قدم رہنے پر مجھے بھی نشانہ بنایا گیا اور منظم منصوبہ بندی کے تحت الیکشن میں میری جیت کو ہار میں بدلا گیا۔ پولنگ کی رات 10بجے تک میں مدمقابل سے 12ہزار ووٹ کی برتری سے جیت رہا تھا جس کے بعد یکایک نتائج روک لئے گئے‘ہر پولنگ اسٹیشن پر دھاندلی کی الگ داستان ہے۔ ووٹ چوری کے خلاف آواز اٹھائی تو میرے اور پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت دو‘ دو ایف آئی آرز درج ہوگئیں۔ میرے ساتھیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا گیا‘ حتیٰ کہ میرے بیٹے کے خلاف ڈکیتی جیسے مقدمات درج ہوئے‘ انتقامی کارروائیوں کی بدترین مثالیں قائم کی گئیں۔ یہ سلسلہ یہیں نہیں رکا بلکہ میرے سیاسی مخالفین نے باہم گٹھ جوڑ کرکے میرے اور میرے بھائیوں کے خلاف نیب میں جھوٹی درخواستیں دائر کرائیں جس پر نیب نے سال بھر ہمارے خلاف ٹرائل کیا۔ یہ ٹرائل ہمارے بزرگوں کے پاکستان آنے کے دور سے شروع ہوا‘ ہر جمعرات کو نیب میں پیش ہوتے رہے اور کسی خوف اور پریشانی کے بغیر ساری انکوائری کا سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف ایسے ہتھکنڈوں کا استعمال کرکے سیاسی راستے سے ہٹانے کے خواب دیکھنے والے میرے مخالفین کو ناکامی اور شرمندگی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آیا۔ آج مجھے فخر اور اطمینان ہے کہ میں اپنے حلقہ کے عوام کے درمیان سراٹھا کر کھڑا ہوں۔کیونکہ میرے ہاتھ اور میرا دامن صاف شفاف ہے۔ میاں امتیازاحمد نے کہا کہ وفاق اور صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہویا رحیم یارخان میں اس جماعت کے اراکین اسمبلی کی کارکردگی‘ یہ ٹولہ ہر سطح پر ناکام ہوچکا ہے اور پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والے آج اپنے فیصلے پر خود شرمندہ ہیں۔موجودہ حکومت نے 16ماہ کے دوران عوام کو مہنگائی‘ بیروزگاری‘ معیشت کی تباہی اور بے چینی واضطراب کے سوا کچھ نہیں دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی بیماری پر سیاست کی جارہی ہے‘ حالانکہ خود سرکاری اور شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹروں کی تصدیق کے باوجود میاں نواز شریف کی بیماری پر سوالیہ نشان اٹھانے والے درحقیقت خود ذہنی بیمار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 5سالہ دور حکومت میں میرے حلقہ میں 20ارب روپے سے زائد کے میگا پراجیکٹس اور ترقیاتی منصوبے ایک ریکارڈ ہیں۔ عوام موجودہ ایم این اے اور اس کے ساتھی ایم پی ایز سے پوچھتے ہیں کہ وہ گذشتہ 16ماہ میں ہمارے منصوبوں کے فیتے کاٹنے اور ان پر تختیاں لگانے کے سوا اپنی کارکردگی سامنے لائیں۔ عوام نااہل ٹولے کو پہچان چکے ہیں اور ان سے جلد از جلد چھٹکارہ چاہتے ہیں۔ میاں امتیازاحمد نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ہرمحاذ پر مکمل ناکامی کے باعث ملکی حالات بے یقینی کا شکار ہیں اور ملک میں فوری طور پر نئے انتخابات کے متقاضی ہیں۔
میاں امتیاز احمد