آرمی چیف توسیع،حکومت کوئی ٹھوس وجہ عدالت کو نہ بتا سکی، عرفان قادر

آرمی چیف توسیع،حکومت کوئی ٹھوس وجہ عدالت کو نہ بتا سکی، عرفان قادر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (این این آئی)سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ حکومت آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی ٹھوس وجہ عدالت کو نہ بتا سکی جس کی وجہ سے معاملہ خراب ہوا۔ ایک انٹرویومیں سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے کو مفاد عامہ کا کیس (بقیہ نمبر10صفحہ12پر)

سمجھتے ہوئے حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ اٹارنی جنرل نے تمام کاغذات سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیے تاہم سپریم کورٹ وجہ ڈھونڈتی رہی کہ مدت ملازمت میں توسیع کیوں کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل سے استفسار بھی کیا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی وجہ کیا ہے؟ اور اتنی بڑی آرمی میں کیا کوئی اور شخص نہیں ہے جو ملک کی صورتحال کو سمجھ سکے۔سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل کی جلد بازی انہیں لے ڈوبی ہے اگر اٹارنی جنرل موجود نہیں ہوتے تو نوٹیفکیشن معطل نہیں ہوتا بلکہ نوٹسز ہی جاری ہوتے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو یہ اختیار ہے کہ وہ صدر کو تجویز دیں اور صدر ان کے کہنے پر دستخط کر دیں، ریاست کی اتھارٹی صدر اور وزیر اعظم استعمال کرتے ہیں اور یہ اعتماد کی بنیاد پر ہوتا ہے۔عرفان قادر نے کہا کہ ہم حکومت کی قانونی کمیٹی کو مورد الزام نہیں ٹھرا سکتے اس میں یہ بھی ہو سکتا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کرنے کے بعد قانونی کمیٹی کو آگاہ کیا ہو۔
عرفان قادر