عراق میں احتجاجی مظاہروں میں شدت،ایرانی سفارتخانے کو آگ لگادی گئی،جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد344ہوگئی
بغداد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عراق میں احتجاجی مظاہرے شدت اختیارکرگئے۔نجف میں مظاہرین کے ایک گروہ نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگادی تاہم قونصل خانے کا عملہ عمارت سے بحفاظت باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں سے عراق میں جاری ایران مخالف مظاہروں میں شدت آگئی ہے اور ان مظاہروں میں اب تک تین سو سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
بی بی سی اردو کے مطابق ناصریا میں سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی جس میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔حکومت نے والی بدامنی سے نمٹنے کیلئے ہنگانی سیل بھی قائم کر دیے ہیں۔نجف میں ایران مخالف مظاہرین کے ایک گروہ نے ایرانی قونصل خانے کو آگ لگادی ہے اس دوران مظاہرین ’ایران عراق سے نکلو‘ کے نعرے لگا تے رہے۔رپورٹ کے مطابق ایرانی قونصل خانے پر یہ ایک ماہ میں دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل کربلا میں ایرانی قونصل خانے پر تین ہفتے پہلے حملہ ہوا تھا۔
تقریباً دو ماہ سے جاری ان حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک کم از کم 344 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مظاہرین کرپشن کے خاتمے، مزید نوکریاں فراہم کرنے اور بہتر عوامی سہولیات کے لیے مطالبہ کر رہے ہیں۔ان مظاہروں سے زیادہ تر جنوبی عراق اور دارالحکومت بغداد متاثر ہوئے ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے ایران پر عراق کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام لگایا جا رہا ہے۔پولیس کی جانب سے پیچھے دھکیلنے جانے کے باوجود مظاہرین نے ایرانی قونصلیٹ پر حملہ کیا اور اسے آگ لگا دی۔