قومی اسمبلی ،فضل الرحمن پر خودکش حملے کی مذمت ،اظہار یکجہتی کے لیے قرارداد متفقہ طور پر منظور
اسلام آباد( آن لائن +اے این این) قومی اسمبلی نے مولانا فضل الرحمن پر خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بھارت سمیت عالمی سازشی عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمن سے اظہار یکجہتی کیلئے قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی گئی ۔ پیرکی شام قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر قاتلانہ حملہ قابل مذمت ہے جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے ، عالمی سازشی عناصر جمہوریت کی بساط لپیٹنا چاہتے ہیں ۔ یہ عناصر پاکستان کو لیبیا ، مصر، ایتھوپیا بنانا چاہتے ہیں خفیہ ایجنسیاں اس سازش کو بے نقاب کریں ۔ پیپلز پارٹی اس خودکش حملے کی پر زور مذمت کرتی ہے اور مولانا فضل الرحمن سے اظہار ہمدردی کرتی ہے۔ ہم جے یو آئی (ف) کی جمہوری کوششوں میں انکے ہمراہ ہیں ۔ ایم کیوایم کے عبدالرشید گوڈیل نے کہاکہ ہم مولانا فضل الرحمن پر حملے کی شدیدمذمت کرتے ہیں ۔ ان پر حملہ جمہوریت پر حملہ ہے ۔ پوری قوم کو دہشت گردوں سے مل کر لڑنا ہوگا ۔ دہشت گردوں کی تمام پناہ گاہیں ختم کرنا ہوں گی ۔ بیروزگاری ، مہنگائی ، غربت ، جہالت نے دہشت گردی کو جنم دیا ہے ۔ جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر یہ تیسرا حملہ ہے ، بلٹ پروف گاڑی کی وجہ سے انکی بچت ہوگئی ، بیرونی قوتیںپاکستان کو تباہ کرنے کے درپے ہیں ۔ سیاسی رہنماﺅں کی سیکورٹی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اعجاز الحق نے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ فضل الرحمن حملے میں محفوظ رہے ۔ بلوچستان دہشت گردی کا گڑھ بن چکا ہے۔ بلوچستان بغاوت میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے ۔ بھارت کے ایک سابق فوجی افسر نے بلوچستان میں مداخلت کا اعتراف بھی کیا ہے ۔ مولانا پر حملے کے مجرموں کو بے نقاب کرکے کڑی سزا دی جائے ۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر حملہ پاکستان کیلئے خطرناک علامت ہے ۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو معلوم ہے کہ حملہ کس نے کرایا ہے ۔ ہمیں ہتھیار اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے ۔ بعدازاں ایوان نے حملے کیخلاف قرارداد منظور کی جو شیخ آفتاب نے پیش کی۔
قومی اسمبلی