ہتک عزت پر سمجھوتہ نہیں ہو گا ، سابق چیف جسٹس ، افتخار چوہدری جمہوریت کے دشمن ہیں ،عمران خان
اسلام آباد(مانٹیرنگ ڈیسک،اے این این) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو بات بے بات تنقید پر کرارا جواب دیتے کہاہے کہ عمران خان !بکا کون تھا، دو نمبر آپ ہو یا میں؟ ،ہتک عزت کے نوٹس میں ڈیڈ لائن نہیں ہوتی یہ ہائی پروفائل کیس ہے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ، ریٹرننگ افسران کیا ہوتے ہیں ؟ عمران خان جانتے ہی نہیں ، سسٹم ٹھیک چل رہاہے اسے کوئی خطرہ نہیں ادارے مضبوط ہیں، سیاست میں آنے کا سوچ رہاہوں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ پیرکو سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اکرم شیخ ایڈووکیٹ کی رہائش گاہ پر جاکران سے اہلیہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کی۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس ملک میں آئین ہے ، آئین کی وجہ سے جو بھی سسٹم ہے وہ اپنے طریقے سے صحیح چل رہا ہے سسٹم کو کوئی خطرہ نہیں ادارے مضبوط ہیں۔ عمران خان کوبھجوائے گئے ہتک عزت نوٹس سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہتک عزت کے نوٹس میں ڈیڈ لائن نہیں ہوتی یہ ہائی پروفائل کیس ہے عمران خان اپنے آپ کو بہت عزت دار سمجھتے ہیں کم ازکم ان کو یہ سوچ لینا چاہیے کہ اس ملک میں سب عزت دار لوگ ہیں۔ ہتک عزت نوٹس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تو مشرف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالی تھیں ، دو نمبر تو عمران خان تھے جو مشرف کے پاس بک گئے ، عمران خان سے پوچھیں مشرف کے پاس دو نمبر تم بکے تھے یا میں؟عمران خان کو یہ نہیں پتہ کے ریٹرننگ افسران کیا ہوتے ہیں انہیں صرف ان ریٹرننگ افسر کا پتہ ہوتا ہے جس نے ان کے حق میں فیصلہ دیا ہو۔ سیاست میں آنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس بارے میں سوچ رہے ہیں لیکن کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا۔ میری گاڑی پر نمبر پلیٹ ہے یا نہیں مجھے علم نہیں یہ سکیورٹی کامعاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ اکرم میرے بھائیوں کی طرح ہیں پریکٹس بھی ہم دونوں نے اکٹھی کی ہے، مرحومہ فوت ہوئی وہ میری بہن کی طرح تھیں اس لئے تعزیت کیلئے آیا ہوں۔
اسلام آباد(مانٹیرنگ ڈیسک،آئی این پی)عمران خان نے(آج)منگل کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ افتخار چوہدری جمہوریت کے دشمن ہیں‘ افتخار چوہدری کا عدالت میں آنے کا انتظار کررہا ہوں‘ وہ عدالت میں آئیں تو بتاﺅں گا کہ کس طرح اس نے جمہوریت کو تباہ کیا،انہوں نے کہا ہے کہ افتخار محمدچودھری اورخلیل الرحمن رمدے صاحب تیار رہیں جس دن میرے حلقے کا فیصلہ ہو گیا اس دن ریٹرنگ افسروں کے خلاف مقدمہ درج کراﺅں گا ان سے پوچھا جائے گا کس کے حکم پر دھاندلی کی ۔اسلام آباد میں علاقے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپیکر ایاز صادق صحیح الیکشن جیتے ہیں تو سٹے آرڈر کے پیچھے کیوں چھپے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ریلوے کا 125 ارب اور پاکستان اسٹیل کا 130 ارب روپے کا خسارہ ہے، بجلی بلوں کے ذریعے ٹی وی فیس کی مد میں 10 ارب روپے لیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوری اور نااہلی کو بجلی اور گیس پر ٹیکس کے ذریعے پورا کیا جاتا ہے، قوم کو غریب سے غریب کیا جا رہا ہے اور حکمران امیر ہو رہے ہیں۔بجلی کے بلوں میں 70 ارب کی اووربلنگ کی گئی‘ اگر جمہوری حکومت ہوتی تو اووربلنگ پر مستعفی ہوجاتی‘ بجلی بل میں سالانہ 10 ارب کا ٹی وی ٹیکس لگتا ہے‘ گو نواز گو کا نعرہ لگانے سے رات کو نیند اچھی آتی ہے‘ جن لوگوں کو نیند نہیں آتی وہ گو نواز کا نعرہ لگائیں‘ حکمرانوں نے دودھ کی رکھوالی پر بلی کو بٹھادیا۔ وہ پیر کو آزادی دھرنے کے شرکاءسے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ جمہوری معاشرے میں ناانصافیوں اور اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھاتے رہتے ہیں۔ یہ ایک جہاد ہے اور جہاد معاشرے کو زندہ کرنے کا نام ہے ہم اپنے عوام کے دلوں کو زندہ کررہے ہیں۔ دلیر آدمی حق اور سچ کیلئے لڑتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اس وقت ملک کے تمام ادارے تباہ ہورہے ہیں۔ کچھ سال پہلے سٹیل مل منافعے میں جارہی تھی اب 230 ارب کے خسارے کے بعد بند ہوچکی ہے۔ بجلی کے بلوں میں 70 ارب روپے کی اووربلنگ کی گئی اور بلوں میں سالانہ 10 ارب کا ٹی وی ٹیکس ڈال دیا جاتا ہے پتہ نہیں یہ پیسہ کہا جارہا ہے۔ پی آئی اے اور ریلوے بھی خسارے میں ہیں معلوم نہیں اس خسارے کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران ہر چیز پر ٹیکس لگارہے ہیں اور پیسہ عوام سے لیتے ہیں اس طرح بجلی چوری کی قیمت بھی عوام ہی ادا کررہے ہیں۔ ہم سب تماشا دیکھ رہے ہیں جس سے امیر اور غریب میں فرق بڑھتا جارہا ہے جو اپنے حق کیلئے کھڑا نہیں ہوتا وہ بھیڑ بکری بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری جمہوریت کے دشمن ہیں۔ انہوں نے نواز شریف کیساتھ مل کر جمہوریت کو تباہ کیا اب ان کے عدالت میں آنے کا انتظار ہے وہ آئیں تو پھر بتاﺅں گا کہ انہوں نے کیسے جمہوریت کو تباہ کیا۔ عمران خان نے نظام حیدرآباد دکن کو بھی غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی فوج نے بھی انگریز فوج کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب گو نواز گو کا نعرہ گولی بن چکی ہے۔ یہ لگانے سے نیند اچھی آتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سب لوگوں کو کہتا ہوں کہ جنہیں نیند نہیں وہ گو نواز گو کا نعرہ لگالیا کریں۔ دھاندلی کا زیادہ فائدہ نواز شریف کو ہوا اور اس نے اب تک جو کیا ہے وہ سب امپائر کو ساتھ مل کر کیا ہے۔ نواز شریف لاہور جمخانہ میں ہمیشہ اپنے امپائر کیساتھ کھیلتے تھے اب حکمرانوں نے دودھ کی رکھوالی پر بلی کو بٹھادیا ہے۔ جعلی مینڈیٹ‘ جعلی اسمبلی‘ جعلی وزیراعظم‘ جعلی سپیکر ہیں میں انہیں نہیں مانتا۔ اب ہم قوم کے پیسوں پر انہیں ڈاکہ نہیں مارنے دیںگے۔ انہوں نے کہاکہ (آج) منگل کو الیکشن کمیشن کے سامنے این اے 122 کا نتیجہ نہ دینے پر احتجاج کریںگے۔ کشمیریوں پر جتنا ظلم ہورہا ہے اتنی نریندر مودی کیخلاف نفرت بڑھے گی۔ میرا نریندر مودی کو مفت مشورہ ہے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق دے دیں۔ جب سرحد کھلی تو دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا