پشاور میں دہشت گردی!
پشاور کے نواح دیر کالونی میں دہشت گردی کی المناک واردات ہوئی،ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کی وجہ سے اب تک کی اطلاع کے مطابق 8افراد شہید اور74 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، ان میں سے متعدد کی حالت نازک ہے، شہید اور زخمی ہونے والوں میں اکثریت طلباء کی ہے،جو بچے ہیں۔ یہ ایک دینی مدرسہ ہے اور یہاں دہشت گردی کرنے والے کس طرح مسلمان کہلا سکتے ہیں،اس دھماکہ سے آرمی پبلک سکول کے اندوہناک سانحہ کی یاد پھر تازہ ہو گئی ہے،ایسی واردات کرنے والے یقینا انسانیت کے دشمن ہیں،حکومت اور ہمارے محافظ اداروں کی طرف سے آگاہ کیا جاتا رہا ہے کہ ہمارا ازلی دشمن بھارت اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ہمارے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی بھرپور سعی کر رہا ہے، اِس لئے ہم سب کو خبردار رہنا ہو گا۔جب سے افغان امن مذاکرات شروع ہوئے اور پاکستان کے کردار کی تعریف ہونے لگی ہے، تو دہشت گردی کی وارداتیں بھی ہونے لگی ہیں۔کوئٹہ میں بھی دو روز قبل دھماکہ کیا گیا،اس روز وہاں پی ڈی ایم کا جلسہ بھی ہو رہا تھا،لوگ تانے بانے سیاست سے جوڑتے ہیں تاہم حالات سے یہی تاثر ملتا ہے کہ یہ سب افغان امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کے لئے ہو رہا ہے،ہم سب کو چوکس رہنا ہو گا جنگ ابھی جاری ہے۔