جمرود،سورکمر میں طورخیل قبیلے کا احتجاجاً پاک افغان شاہراہ بند
جمرود (نمائندہ پاکستان)جمرود،سورکمر میں طورخیل قبیلے کا احتجاجاً پاک افغان شاہراہ بند تیراہ میں تند خلہ میں ہماری زمینوں پر سرکاری حکام کی موجودگی میں ملک دین خیل قبیلے کے افراد نے قبضہ کر رکھا ہے مظاہرین طورخیل قبیلے کے ملک نجیب طور خیل اور سید کبیر افریدی کی سربراہی میں مشتعل طورخیل قبیلے کے سینکڑوں مظاہرین نے سورکمر کے مقام پر پاک افغان شاہراہ پر پتھر رکھ کر ہر قسم ٹریفک کے لیے بند کردیا۔طورخیل قبیلے کے مشران کا کہنا ہے کہ وادی تیراہ راجگل تند خلہ میں واقعہ طورخیل قبیلے کے اراضی پر سرکاری حکام کے موجودگی میں ملک دین خیل قبیلے کے سب سیکشن دوران خیل نے قبضہ شروع کیا ہے اس لیے ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہمارے زمینوں پر قبضے کا خاتمہ نہیں کیا جاتا۔تفصیلات کے مطابق چار گھنٹے روڈ بند ہونے سے پاک افغان شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں بن گئی جس سے مریضوں،افغانستان کو جانے والے مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔مشتعل مظاہرین کے مشران ملک نجیب اللہ طورخیل،سید کبیر افریدی،یاسین طورخیل،بالغ طورخیل،ملک نصیب طورخیل۔خان والی طورخیل اور اسسٹنٹ کمشنر جمرود جواد علی،ایس ایچ او مسلم افریدی۔ملک نصیر احمد کوکی خیل، الحاج کاروان کے ڈویلپمنٹ ٹیم لیڈر الحاج عبدلواحد آفریدی،ملک یوسف مندوخیل کے درمیان کامیاب مذاکرات کرکے پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ملک نصیر احمد کوکی خیل کے مطابق کوکی خیل کے تمام قبیلے طورخیل کے ساتھ اس مسئلے پر شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اگر پیر کے دن تک تند خلہ تیراہ پر ناجائز قبضے کا خاتمہ نہیں کیا گیا تو منگل کے روز تمام کوکی خیل قبیلے کے لوگ مل کر پاک افغان شاہراہ کو نامعلوم مدت کے لیے بند کردے گے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز ہمارے ساتھ اس مسئلے کے حل کے لیے تعاون نہیں کررہے اس لیے ملک دین خیل قبیلے کی طرف سے طورخیل کے اراضی پر قبضے کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے لیے سیکٹر کمانڈر برگیڈیئر شوکت کے ساتھ ملاقات کرکے مسئلے کو حل کرنے کے لئے کوششیں کریں گے۔