عمران خان کو اقتدار میں لانے والے مطمئن نہیں تو عوام کیسے ہونگے: اخترمینگل 

    عمران خان کو اقتدار میں لانے والے مطمئن نہیں تو عوام کیسے ہونگے: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 لاہور (جنرل رپورٹر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے مریم نواز سے جاتی امرا میں ملاقات کی،ملاقات میں ملکی صورتحال اور دیگر سیاسی امور پر تبادلہ خیال،ملاقات کے بعد اختر مینگل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نوازشریف آج اسی بیانیے پر چل رہے ہیں جس پر ہم دہائیوں سے چل رہے ہیں۔عمران خان کو اقتدار میں لانے والے مطمئن نہیں تو عوام کیسے مطمئن ہوں گے۔ہمارے معاہدوں سے کون سی شق پرانی یا نئی ہے کیا جنہوں نے معاہدے پر دستخط کئے کیا وہ سپیکر یا صدارت کی کرسی پر نہیں بیٹھے ہوئے ہیں۔مریم نواز سے ملاقات میں شکریہ ادا کیا کہ بلوچستان آئے۔بلوچستان کے مسائل پاکستان اور سیاسی جماعتوں کو نہیں معلوم تھے۔پی ڈی ایم نے مسائل اپنی آنکھوں سے دیکھا۔پی ڈی ایم کو کس طرح مزید آگے لیجانا ہوگا۔حکومت اگر ہمیں ٹف ٹائم دے رہی ہے تو ہم بھی ٹف ٹائم دیں گے۔مینڈیٹ سب کا چوری ہوا۔بلوچستان میں مینڈیٹ ہمیشہ چوری ہوتا ہے بیرونی قوت نہیں کرتی۔جمہوری کلچر اورجمہوریت کو پروان چڑھانے کیلئے احساس آج ہوا تو کوئی برائی نہیں ہے۔ہماری ڈائریکشن وہی ہے یوٹرن نہیں لیا بلوچستان میں یو ٹرن کے بورڈ بھی نہیں۔ماضی میں ہوا جمہوریت کا علم تھامے رکھا ہم پر غیر جمہوری کا الزام لگتا رہا اب انگلی نہ اٹھائے گا جمہوری جدوجہد کا ساتھ نہ دیا۔آنے والے دنوں میں پی ڈی ایم کی میٹنگ ہوگی۔ ہم نے محاذ کھولنے ہیں دمادم مست قلندر ہونے جارہاہے۔بھارتی ایجنڈا چورن پرانا ہوگیا ہے۔اتحادی بنیادوں کا نکات پر بنتے ہیں کوئی فریق اپنے معاہدات پر عمل درآمد اور وعدوں کا پاس نہ رکھے تو کیا امید رکھ سکتے ہیں۔پیپلزپارٹی کے ساتھ مذاکرات ہوئے تو انہوں نے کھل کر انکار کیا۔میٹرو بس بنانے سے زیادہ عمران خان کے پاس اختیارات نہیں۔پی ڈی ایم کی میٹنگ میں دما دم مست قلندر کا نقشہ کھینچیں گے۔عمران خان کے ساتھ چل رہے تھے وہ رینگ رہے تھے ہمیں کندھوں پر اٹھانے کی ضرورت تھی۔ملک میں دہشت گردی کے واقعات پر افسوسناک ہیں۔
اختر مینگل

مزید :

صفحہ اول -