چولستان: قیمتی اراضی ہوبارہ فاؤنڈیشن کو الاٹ‘ متاثرین کا عدالت سے رجوع
بہاولپور(ڈسٹرکٹ رپورٹر)نیشنل پارک لال سوہانرا سمیت چولستان کاایک لاکھ چالیس ہزار ایکڑ رقبہ ہوبارہ فاؤنڈیشن کو99 سالہ لیز پردینے پرچولستانیوں میں سنگین نوعیت کے خدشات جنم لینے لگے سلطنت عثمانیہ کے معاہدہ کے مطابق2023 میں دبئی اور سعودی عرب(بقیہ نمبر37صفحہ 10پر)
کے حکمرانوں کی ممکنہ چھٹی کے پیش نظر پاکستان کی قیمتی اراضی ہتھیا کرمحل بنانے کامنصوبہ زیر غور ہے۔ متاثرہ چولستانی عدالت پہنچ گئے عدالت عالیہ نے3 دسمبرکوسی ڈی اے سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ تفصیل کے مطابق چولستان کے علاقہ ضلع رحیم یارخان میں سابق حکمرانوں نے ابوظہبی کے شہزادوں کوہوبارہ فاؤنڈیشن کے نام پر ایک لاکھ ایکڑ99 سالہ لیز پرالاٹ کردیاتھااب نیشنل پارک لال سوہانرا کا40 ہزار7 سو88 ایکڑ رقبہ الا کرکے وہاں پرتلور کالے ہرن اورچنکارہ ہرن پالنے کی اجاز ت دیدی ہے جس کے باعث چولستان میں قائم60 ٹوبہ جات کے دوسوسے زائدخاندان 15 ہزار سے زائد جانورمتاثر ہونے کاخدشہ پیداہوگیاہے حکومت کے اس اقدام اورابوظہبی کی طرف سے تیزسرگرمیوں کوچولستانی باشندوں نے مشکوک قراردیتے ہوئے کہاہے کہ سلطنت عثمانیہ کے معاہدہ کے مطابق سعودی عرب اوردبئی حکمرانوں کو2023 میں اپنی حکومتوں سے دستبردار ہوناہوگا اس کے پیش نظرابوظہبی نے پاکستان کی قیمتی زمینوں کوکوڑیوں کے بھاؤخرید کرناشروع کردیاہے چولستان کاایک لاکھ40 ہزار ایکڑ99 سالہ لیز پرخریدکرچکے ہیں وہاں پرتلور اورچنکارہ ہرن کی افزائش کے نام پرقبضہ کرکے اپنے محلات تیارکرنے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے چولستانیوں کاکہناہے کہ ایک لاکھ40 ہزار ایکڑ میں تلور اورچنکارہ ہرن کی افزائش کے بعدان کاشکار کرنے کااختیار بھی ابوظہبی حکمرانوں کے پاس ہے وہ پاکستانیوں کیلئے کیوں شجرممنوع قراردیاگیاہے متاثرہ چولستانیوں نے اپنے خدشات کے پیش نظرعدالت عالیہ میں ایک رٹ بھی دائرکی تھی جس پر گزشتہ روز سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے ایم ڈی سی ڈی اے سے3 دسمبر کوریکارڈ طلب کرلیاہے۔
رجو