عمران خان اپنی پارٹی سے احتساب شروع کریں   رؤف خان ساسولی کی صحافیوں سے گفتگو

 عمران خان اپنی پارٹی سے احتساب شروع کریں   رؤف خان ساسولی کی صحافیوں سے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 ملتان (سٹی رپورٹر)جمہوری وطن پارٹی کے سابق مرکزی سیکریٹری جنرل و سینئر بلوچ رہنما رؤف خان ساسولی نے کہا ہے کہ سیاستدانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دائرہ (بقیہ نمبر6صفحہ 10پر)
اخلاق میں رہتے ہوئے سیاست کریں،گالم گلوچ اور بداخلاقی کی سیاست نے ملک کو سوائے بدنامی کے سوا اور کچھ نہیں دیا کوئٹہ کے جلسہ میں محمود خان کا یہ مطالبہ کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان بارڈر کی کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیئے وہ اپنے اس مطالبہ پر نظر ثانی کریں پاکستان میں آئین، قانون حد بندیوں کی پابندی سیاسی اخلاقی فرائض میں ہے عمران خان یکطرفہ احتساب کی بجائے بلا امتیاز اپنی پارٹی سے احتساب شروع کریں موجودہ حکومت کی تھوڑی سی کارکردگی بھی بہتر ہوئی تو اپوزیشن کے جلسے کامیاب نہ ہو تے مستقبل کی بہتری کے لئے عمران خان بہتر ٹیم کے ساتھ رجوع کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت میں کیا رؤف خان ساسولی نے مزید کہا کہ حکومت کی ناکامی کی ذمہ داری اداروں پر عائد نہیں کی جاسکتی اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے کوئی وعدہ وعید نہیں ہوا اسی لئے عوا م میں خان صاحب کے لئے شدید نااراضگی کا اظہار پایا جاتا ہے اگر موجودہ حکومت کی کارکردگی تھوڑی سی بھی بہتر ہوتی تو اپوزیشن کے جلسے کامیاب نہ ہوتے اچھا لیڈر وہی ہے جو اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستقبل کی بہتری کے لئے بہتر ٹیم کے ساتھ عوام سے رجوع کرے اگر عمران خان کے پاس انہی وزراء کی ٹیم ارد گرد رہی تو عمران خان سے مستقبل میں عوام کے پاس جانے کا کوئی راستہ نہیں ہو گا سیاست میں عوام کے پاس جانے کے لئے کم از کم کوئی راستہ چھوڑنا چاہیئے رؤف ساسولی نے کہا کہ ملکی جغرافیائی حد پابندیوں کی پابندی، آئین و قانون کا احترام ہر صوبے کے رہنے والوں ہر زبان بولنے والوں پر لازم ہے محمود خان کا یہ مطالبہ کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان بارڈر کی پابندی نہیں ہونی چاہیئے نہ بارڈر ہونا چاہیئے اور آنے جانے پر کوئی پابندی نہ ہو وہ اپنے اس مطالبہ پر نظر ثانی کریں جو جس صوبے میں رہتے ہیں وہ اس ملک کے شہری ہیں ملک کے آئین و قانون کی پابندی کریں کیونکہ ادھر کے پشتون افغانی اور ادھر کے پشتون پاکستانی ہیں ملک کے آئین، قانون، حدبندیوں کی پابندی سیاسی اخلاقی فرائض میں ہے۔
گفتگو