پاکستان کی پہلی سرٹیفائیڈ ہاکی امپائر بینش حیات مردوں کے میچز سپروائز کروانے میں مصروف، ان کا تجربہ کیسا رہا اور میدان میں مرد کھلاڑی کیا کرتے ہیں؟ دلچسپ انکشاف کر دیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق انٹر نیشنل ویمن ہاکی پلیئر بینش حیات پاکستان کی پہلی انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) سرٹیفائیڈ امپائر ہیں جو لاہور میں جاری نیشنل ٹرے ہاکی چیمپئین شپ کے میچز سپر وائز کر رہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ شروع میں اس فیلڈ میں آنا ایک الگ سا تجربہ لگا لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا تو اس میں دلچسپی بڑھتی گئی۔
تفصیلات کے مطابق نجی خبر رساں ادارے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بینش حیات نے کہا کہ انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن نے بھی کہا ہے کہ اب صنفی تفریق نہیں ہونی چاہیے، مرد و خواتین امپائرز ایک دوسرے کے میچز سپر وائز کر سکتے ہیں جو کہ بہت اچھی چیز ہے، لاہور میں جاری ایونٹ میں مرد کھلاڑیوں کے میچز سپر وائز کر رہی ہوں اور یہ سب بہت اچھا لگ رہا۔
بینش حیات کاکہنا تھا کہ مرد کھلاڑیوں کے میچز میں کبھی مشکل پیش نہیں آئی، کھلاڑی دباو¿ ڈالنے کی کوشش نہیں کرتے کیونکہ انہیں علم ہے کہ میں ہاکی کھیل چکی ہوں اور مجھے قوانین کا علم بھی ہے، ویسے بھی دباؤ تب ڈالا جاتا ہے جب آپ فیصلے درست نہ کر رہے ہوں یا کھیل کے حوالے سے آگاہی نہ ہو، مینز پلیئر مجھے امپائر کا درجہ دیتے ہیں اورانہیں علم ہے کہ کچھ غلط کیا تو کارڈ مل جائے گا۔
حیات نے کہا کہ کہ فیلڈ میں کبھی مرد کھلاڑیوں کی جانب سے جملے نہیں کسے گئے بلکہ سب کھلاڑی میرے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی میچز سپروائز کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ اب میری خواہش ہے بین الاقوامی سطح پر مردوں کے میچز میں امپائرنگ کے فرائض سرانجام دوں۔