ادب، وفا اور حیاء کے بغیر علم زہریلے سانپ کی طرح ہے :ڈاکٹر طاہرالقادری کا کینیڈا میں ”غوث الاعظمؒ کانفرنس“ سے خطاب

Oct 28, 2024 | 09:52 PM

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مسی ساگا کینیڈا میں عظیم الشان ”غوث الاعظمؒ کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستند علم استاد کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔ سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ دینی مواد کی یلغار نوجوانوں کو دین سے بیزار کرنے کا سبب بن رہی ہے۔ جس کو انگریزی، عربی، اردو میں بولنا آجاتا ہے وہ خود کو عالم دین قرار دے دیتا ہے۔ ادب، وفا اور حیاء کے بغیر علم زہریلے سانپ کی طرح ہے۔ آج کا نوجوان قابل رحم ہے، جب وہ گھر کے باہر جاتا ہے تو باہر کا لادینیت پر مبنی ماحول اُس کے اعتقادات کی جڑیں کھوکھلی کرتا ہے، جب وہ گھر آتا ہے تو والدین کی لڑائی اُس کے اخلاق اور ذہنی صحت کو برباد کرتی ہے۔ علمائے کرام نوجوانوں کے ایمان و اعتقاد کی فکر کریں۔ فتنوں کے اس دور میں علم والوں اور اولیائے اللہ کی صحبت اختیار کریں۔ اولیائے اللہ کی صحبت سے ایمان و اعتقادات اور اخلاق و کردار کی حفاظت ہوتی ہے۔

انہوں نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اولیائے اللہ کی کرامات سے متنفر کرنے کا فتنہ برپا کیا جارہا ہے، اولیائے اللہ کی کرامات کا تذکرہ قرآن مجید میں ہے، قرآنی آیات کا انکار کفر ہے، سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒؒ ایک برگزیدہ عظمت والے اہل اللہ، صاحب تقویٰ و شریعت اور متبحر عالم دین ہیں، آپؒ نے اپنے عملی کردار، تصنیف و تالیف اور اپنی تبلیغ سے بنائے دین کی حفاظت کی۔

 شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ نوجوان شعبدہ باز چرب زبانوں کو عالم دین سمجھ کر اپنے ایمان اور اخلاق کو برباد نہ کریں۔ جب کوئی شخص کسی مستند انسٹی ٹیوشن اور کوالیفائیڈ استاد سے علم حاصل کیے بغیر ڈاکٹر، انجینئر، سائنسدان، چارٹر اکاؤنٹنٹ نہیں بن سکتا تو گھر بیٹھے چند کتابیں رٹ کر عالم دین کیسے بن سکتا ہے؟ اگر قرآن مجید اور حدیث مبارکہ کا ٹیکسٹ پڑھنے سے دین کا علم حاصل ہونا ہوتا تو اُمت محمدیہ میں آئمہ، محدثین نہ ہوتے۔ مستند علم اساتذہ کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم  ﷺے فرمایا ایک وقت آئے گا کہ زمین سے علم اٹھا لیا جائے گا حالانکہ زمین پر قرآن بھی ہو گا اور کتب حدیث بھی ہوں گی، اس سے مراد ہے کہ اہل علم اٹھا لیے جائیں گے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ ایمان و اخلاق اور کردار کی حفاظت کے لیے ان لوگوں کے ساتھ جڑے رہیں جنہیں اللہ نے اپنے انعام یافتہ بندے قرار دیا ہے۔ 

مزیدخبریں