کاہنہ ، غیرت کے نام پر بھائی کے ہاتھوں قتل ہونیوالی لڑکی سپرد خاک مقدمہ درج
لاہور(بلال چودھری) کاہنہ کے علاقہ میں غیرت کے نام پر بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی لڑکی کی نعش پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی۔جسے بعد ازاں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق للیانی مصطفٰی آباد قصور کی رہائشی فرزانہ بی بی کی دو سال قبل محمد بابر سے شادی ہوئی تھی لیکن گھریلو جھگڑے کی وجہ سے فرزانہ بی بی 15روز سے اپنے بھائی آصف علی اور شرافت کے گھر رہ رہی تھی۔ مقتولہ کے چچا وارث علی ،کرامت علی اور دیگر رشتہ داروں نے نمائندہ\" پاکستا ن\" سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فرازانہ بی بی کے 6بہن بھائی ہیں اور ان کے والدین بچپن میں ہی ایک ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہو گئے تھے ۔چچاوں نے ہی ان تمام بہن بھائیوں کی پروش کی تھی ۔ فرزانہ کے بھائی آصف علی اور شرافت محنت مزدوری کرتے ہیں ۔ فرزانہ کے بھائی اس کے میکے رہنے سے خوش نہیں تھے اوران کو فرزانہ پر غیر مردوں سے تعلقات رکھنے کا بھی شبہ تھا۔ دو روز قبل دوپہر 4بجے فرزانہ بی بی اور اس کا بھائی محمد شرافت گھر میں تھے جبکہ آصف علی اپنے کام پر گیا ہوا تھا۔اس دوران دونوں میں فرزانہ کے میکے جانے اور موبائل پر باتیں کرنے کے معاملے پر لڑائی ہو گئی اور بات تلخ کلامی تک پہنچ گئی اسی دوران طیش میں آ کر محمدشرافت نے فائرنگ کر کے فرزانہ کو قتل کر دیا ۔پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کر لئے اور ر مقدمہ درج کر کے ملزموں کیخلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ۔ دوسری جانب پولیس نے مقتولہ کی نعش کو جناح ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا جسے بعد ازاں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں گاؤں جھوگ کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔