ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجوں کے انٹری ٹیسٹ کے نتائج پر عمل درآمدروکنے کے اپنے حکم میں مزیدتوسیع کردی
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجوں کے انٹری ٹیسٹ کے نتائج پر عمل درآمدروکنے کے اپنے حکم میں 4اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے لیک ہونے والا پرچہ اورانکوائری رپورٹ پیش کرنے کا آخری موقع دے دیا۔
جسٹس شاہد وحید نے کیس کی سماعت شروع کی تودرخواست گزار طالب علموں کے وکیل میاں جاوید ارائیں نے موقف اختیار کیا کہ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی غفلت کے باعث انٹری ٹیسٹ کے پیپر لیک ہو گئے جس کی وجہ سے محنتی، ذہین اور میرٹ پر پورا اترنے والے طالب علموں کوکوفت کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے کہا کہ میڈیکل اینٹری ٹیسٹ کے پیپرز لیک ہونے سے ذہین طالب علموں کامستقبل تباہ ہونے کا خدشہ ہے، انہوں نے کہا کہ عدالت از سر نوانٹری ٹیسٹ لینے اور نتائج روکنے کے احکامات صادر کرے،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عارف راجہ نے انکوائری رپورٹ پیش کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے میڈیکل کالجوںمیں داخلوں کے لئے ہونے والے انٹری ٹیسٹ کے نتائج روکنے کے حکم امتناعی میں 4 اکتوبر تک توسیع کر دی، عدالت نے آئندہ سماعت پر لیک ہونے والا پرچہ اورانکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے خبردارکیا کہ اس کے بعد مہلت نہیں دی جائے گی ۔