جرمنی میں 10 ہزار سے زائد پناہ کے متلاشی انتہا پسندی کی جانب مائل
برلن(این این آئی)جرمنی کے وفاقی دفتر برائے مہاجرت اور تارکین وطن (بامف) نے کہا ہے کہ اسے گزشتہ برس 10 ہزار سے زائد پناہ کی درخواستیں دائر کرنے والے مہاجرین کے انتہا پسندی کی جانب مائل ہونے کے حوالے شواہد ملے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وفاقی ادارے کی جانب سے یہ بیان حکومتی اتحاد میں شامل سیاسی جماعت ایس پی ڈی کے سیاستدان اشٹیفان تھومے کی جانب سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں دیا گیا ہے۔بامف کا کہناتھا کہ 2017میں اس نے جرمنی کے داخلی سلامتی سے متعلق خفیہ ادارے کو ملک بھر میں ایسے10 ہزار 500 کے قریب انتہا پسندی کے مشتبہ کیسز کی نشاندہی کی تھی جبکہ رواں برس کے پہلے8 ماہ میں ایسے 4،979 کیسز کا اندراج کیا گیا تھا۔ 2015 میں جب پناہ کے لیے درخواستیں دائر کرنے والے تارکین وطن کی تعداد مقابلتابہت زیادہ تھی، وفاقی داخلی خفیہ ایجنسی کے پاس صرف 571 ایسے کیسز درج کرائے گئے تھے جن پر انتہا پسندی یا مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔
رپورٹ کے مطابق بامف کے نؤرن برگ کے آفس کی ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ سن 2017 میں بامف کے حوالے سے بد عنوانی کا سکینڈل سامنے آنے کے بعد سے سلامتی کے اداروں کے ساتھ تعاون اور نظام میں بہتری آئی ہے۔ اس کے علاوہ بامف کے وفاقی اور برانچ دفاتر میں ایسے افراد کو تعینات کیا گیا ہے جو سیکیورٹی معاملات کے حوالے زیادہ حساس ہیں۔