امریکاکوبدلتی سوچ کو سمجھنے کی ضرورت ہے، سی پیک سے نہ صرف چین اورپاکستان بلکہ پورے خطے کوفائدہ ہوگا:شاہ محمود قریشی

امریکاکوبدلتی سوچ کو سمجھنے کی ضرورت ہے، سی پیک سے نہ صرف چین اورپاکستان ...
امریکاکوبدلتی سوچ کو سمجھنے کی ضرورت ہے، سی پیک سے نہ صرف چین اورپاکستان بلکہ پورے خطے کوفائدہ ہوگا:شاہ محمود قریشی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیو یارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان اورامریکا کے دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے خواہاں ہیں،تاریخ بتاتی ہے کہ ہم ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے،8سال پہلے یہاں آیاتھا، اس عرصے میں بہت کچھ بدل چکاہے۔
نجی ٹی وی چینل” جیونیوز“ کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکہ میں ایشیا سوسائٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ الیکشن کے نتیجے میں پاکستان میں تبدیلی آچکی ہے،پاکستانی عوام سابقہ حکومتوں سے مایوس تھے،تبدیلی کیلئے ووٹ دیا،پاکستان کی 65 فیصد آبادی جوانوں پرمشتمل ہے،ہم نے خیبر پختونخوا میں حکومت کرکے مثال قائم کی، پچھلی حکومت کافوکس انفرااسٹرکچرتھالیکن ہماری ترجیحات مختلف ہیں،پچھلے دورمیں ملکی سیاست پرایک خاندان کاتسلط تھا،پچھلی حکومت نے کہاتھاکہ تمام معاشی اشارے درست سمت میں ہیں،زرمبادلہ کے ذخائر نچلی ترین سطح پر پہنچ چکے تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکااپنی تاریخ کی طویل ترین جنگ میں الجھاہے،سب چاہتے ہیں پاکستان کے ساتھ مل کرکام کیاجائے،ہم نے ہروقت امریکا کےساتھ مل کرکام کیا،افغانستان کی صورتحال ہمارے جانب سے باعث تشویش ہے،کچھ صحیح نہیں تھا، تجارتی خسارہ آسمان کوچھورہاتھا، امریکاکونئی بدلتی سوچ کو سمجھنے کی ضرورت ہے،دہشتگردی سے کسی بھی ملک سے زیادہ پاکستان متاثرہوا، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں ہم نے70ہزارجانوں کی قربانیاں دیں، پاکستان سے جڑے رہنے کی ضرورت ہے نہ کہ کٹ کررہنے کی،افغانستان میں امن ہوگا تو ہم بھی محفوظ رہ سکتے ہیں،ہم چاہتے ہیں افغانستان میں امن واستحکام ہو، اگرامریکاچاہتاہے کہ ہم مدد کریں توہمیں مشرقی سرحدپرمحفوظ ماحول فراہم کیاجائے،میں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلاغیرملکی دورہ افغانستان کاکیا،اس سے اندازہ لگاسکتے ہیں ہم افغانستان کوکتنی اہمیت دیتے ہیں،امریکاکوسوچناچاہیے کہ جومقاصدحاصل نہ کرسکااس کی وجوہات کیاہیں،مشرق وسطیٰ کی صورتحال کافی پیچیدہ ہے،مشرق وسطیٰ کی نسبت افغانستان میں مواقع موجودہیں،مجھے اندازہ ہے کہ واشنگٹن کا راستہ کابل سے گزرتاہے۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ تعمیری تعلقات کی ضرورت ہے، اس کاراستہ مذاکرات ہے،ایک ملک کی وجہ سے جنوبی ایشیا کاامن خطرے سے دوچار ہے ، بھا ر ت جب بھی بات چیت کےلئے تیارہوگا،پاکستان پیچھے نہیں ہٹے گا،عمران خان کاعزم ہے خطے سے غربت کوختم کرناہے،امن،غربت کے خاتمے کی لیے خطے کے ممالک کے درمیان معاشی سرگرمیاں اہم ہیں،ہم پڑوسی ہیں، ایک دوسرے کےلئے لازم وملزوم ہیں،مقبوضہ کشمیرکے تنازع پربھارت کوہچکچاہٹ کیوں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہمارے ملک کوبدعنوان سیاستدانوں نے تباہ کیا،منی لانڈرنگ کوروکنے،لوٹی دولت کوواپس لانے کیلیے اقدامات کررہے ہیں ،آلودگی اہم مسئلہ ہے،عمران خان ماحول دوست پالیسی لے آئے ہیں،خیبرپختونخوا میں 1 ارب درخت لگائے،اب ملک بھرمیں 10ارب درخت لگائیں گے،شہروں میں صفائی، کچرااٹھانے کیلیے اقدامات کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ سی پیک سے نہ صرف چین اورپاکستان بلکہ پورے خطے کوفائدہ ہوگا،پاکستان میں مکمل اتفاق رائے ہے کہ سی پیک ہمارے مفاد میں ہے،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کے حامی ہیں،سی پپک کے تحت جاری منصوبے مکمل کریں گے،پاکستان کےلئے امریکا اور چین دونوں اہم ہیں، امریکا سے ہمارے تعلقات پرچین کوکوئی تحفظات نہیں ہے،پاکستان کےلئے اوورسیزپاکستانی دردرکھتے ہیں،عوام نے جس پارٹی کوووٹ دیا اس سے انہیں بہت امیدیں ہیں،ہم نے قابل افرادکو حکومت میں ذمے داریاں دی ہیں۔