”ہم پی سی بی کی سرد مہری کی وجہ سے عدالت جانے پر مجبور ہوئے“ پی ایس ایل فرنچائزز بالآخر کھل کر بول پڑیں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائزز نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سردمہری کے باعث عدالت جانے پر مجبور ہوئے جبکہ ایونٹ کے آغاز سے اب تک اربوں روپے کا نقصان اٹھا چکے ہیں اور ہمیں موجودہ فنانشل ماڈل اور طریقہ کار پر سنجیدہ نوعیت کے تحفظات ہیں جنہیں دور کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کی تمام 6فرنچائزز نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے مسائل حل کرنے پر توجہ نہ دئیے جانے پر ہم نے عدالت سے رجوع کیا،پاکستان میں کرکٹ کے فروغ اور ملک کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کیلئے ہم اپنا کردار جاری رکھنا چاہتے ہیں، پی ایس ایل دنیا کی واحد لیگ ہے جس میں نجی سیکٹر کی جانب سے اس وقت سرمایہ کاری کی گئی جب اس کا کوئی نام نہیں تھا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایونٹ کی وجہ سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹرز کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا اور فرنچائزز نے اس ضمن میں اپنا کردار ادا کیا اور یہ سلسلہ جاری بھی رکھنا چاہتی ہیں لیکن ہمیں موجودہ فنانشل ماڈل اور طریقہ کار پر سنجیدہ نوعیت کے تحفظات ہیں، بدقسمتی سے بار بار کوشش کے باوجود پی سی بی نے معاملات پر بات چیت اور غور کرنے میں کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی، آغاز سے اب تک فرنچائزز نے اربوں روپے کا نقصان اٹھایا جبکہ بورڈ نے اربوں کمائے ہیں، 5سیزن میں نقصان میں رہنے اور پی سی بی کی جانب سے ہمارے تحفظات کو مسلسل نظر انداز کئے جانے کے بعد فرنچائزز لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے پر مجبور ہوئیں۔
فرنچائزز کے مشترکہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ تنازعات دوستانہ ماحول میں اور بغیر کسی تیسرے فریق کی مداخلت کے حل ہوجائیں لیکن پی سی بی کی سرد مہری نے عدالت میں جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں چھوڑا، پٹیشن میں ہمارا موقف ہے کہ انتظامی اور کنٹریکٹ دونوں تناظر میں پی ایس ایل کا فنانشل ماڈل پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے مقاصد سے متصادم ہے، معاملہ عدالت میں ہونے کی وجہ سے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے، بہرحال ہم پی ایس ایل کو ایک کامیاب ایونٹ بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔