آزاد کشمیر میں سینئر افسروں کے تقرر و تبادلوں میں وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کے بیٹے اور بھتیجے کی مداخلت ، اعلیٰ بیوررو کریسی کا بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ
مظفر آباد(آئی این پی)آزاد کشمیر میں سینئر افسروں کے تقرر و تبادلوں میں وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی کے بیٹے اور بھتیجے کی مداخلت کی وجہ سے اعلیٰ بیوررو کریسی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔
با خبر زرائع نے بتایا ہے کہ، اعلی عہدوں پر تعیناتی کے لئے مبینہ طور پر وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کے بیٹے سردار ضرار اور بھتیجے سردارکمال افسروں کے انٹرویو کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کے بیٹے سردار ضرار کے کہنے پر سب سے پہلے گریڈ 22کے افسر خالد کیانی کو او ایس ڈی بنایا گیا، پھر ریاست کے سینئر ترین بیوروکریٹس فیاض علی عباسی، ڈاکٹر لیاقت، راجہ امجد پرویز اور ظہورالحسن گیلا نی کو کھڈے لائن لگادیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کی شام ایک درجن سے زائد سینئر بیوروکریٹس کا ایک اعلی افسر کے گھر خفیہ اجلاس ہوا جس میں یہ تجویز دی گئی کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر کے بھائی، بیٹے اور بھتیجے کی سرکاری معاملات میں مداخلت اور افسروں کو دھمکیوں کے بارے میں وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا جائے اور انھیں صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم کے ساتھ اعلیٰ افسروں کی ملاقاتوں میں ان کا صاحبزادہ یا بھتیجا ضرور موجود ہوتا ہے۔ اجلاس میں یہ تجویز بھی دی گئی کہ اس سلسلے میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو اعلی بیوروکریسی کی طرف سے ایک یادداشت بھیجی جائے اور انھیں تحفظات سے آگاہ کیا جائے۔