لیاری میں تیسرے روزبھی آپریشن، نقل مکانی، مجموعی طورپر23افراد جاں بحق، راکٹ حملے میں میڈیا نمائندوں سمیت متعدد پولیس اہلکارزخمی
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) لیاری کے علاقے میں شرپسند عناصر کے خلاف آج تیسرے روز بھی آپریشن جاری ہے جہاں اتوار کوفائرنگ کے نتیجے میں چارافراد ہلاک ہوگئے ہیں جس کے بعد آپریشن میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 23ہوگئی۔ چیل چوک میں راکٹ حملے کے نتیجے میں دو میڈیانمائندوں سمیت متعدد پولیس اہلکاراور شہری زخمی ہوگئے ہیں جبکہ دونوں اطراف سے بھرپور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق ایمبولینسیں علاقے سے زخمیوں کوہسپتال منتقل کررہی ہیں تاہم تعداد فی الحال نہیں بتائی جاسکتی۔ پولیس کے مطابق چیل چوک میں میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم سمیت پولیس کی بھاری نفری موجود تھیں جن کو نشانہ بنانے کے لیے چھ راکٹ داغے گئے۔ پولیس کاکہناہے کہ بہارکالونی میں واقع مدرسے میں بھی ایک راکٹ گراجس کے نتیجے میں خوش قسمتی سے صرف کھڑکی اور دیوار کو نقصان پہنچا ۔پولیس نے بتایاکہ اتوار کو ہونے والے آپریشن میں ایک سی آئی ڈی اہلکار سمیت چاراہلکار جاں بحق ہوئے۔ ایف سی، مقامی پولیس اور سی آئی ڈی کی مثبت پیش قدمی جاری ہے لیکن سیکیورٹی فورسز کی طرف سے فائرنگ کا شرپسندعناصر کی طرف سے جواب دستی بم حملوں اور راکٹوں سے دیاجارہاہے۔ میٹرک بورڈ حکام کے مطابق لیاری کے امتحانی سنٹر میں کل ہونے والانویں جماعت ریاضی کا پرچہ ملتوی کردیاگیاہے۔ دوسری طرف لیاری میں جاری آپریشن کی وجہ سے پرامن شہریوں نے ہجرت شروع کردی ہے ۔لوگوں کاکہناہے کہ اُن کا کسی گروپ سے تعلق نہیں اور وہ لیاری میں رہ کر مرنانہیں چاہتے ۔