اسلام آباد پولیس کا لاپتہ افراد کے لواحقین پر تشدد ،آمنہ جنجوعہ سمیت متعدد گرفتار
اسلام آباد( اے این این +مانٹیرنگ ڈیسک)اسلام آباد پولیس نے لاپتہ افراد کے لواحقین پربدترین تشددکےا سڑکوں پر گھسیٹے جانے سے خواتین اوربچوں سمیت متعدد مظاہرین زخمی ہوگئےں، آمنہ مسعود جنجوعہ سمیت متعدد مظاہرین کو گرفتارکرلےاگےا، ڈی چوک پر لاپتہ افراد کے لواحقین کا کیمپ بھی اکھاڑ دیا گیا جبکہ وزیراعظم نواز شریف کے نوٹس لےنے پر آمنہ مسعود جنجوعہ اور دےگر مظاہرین کو رہا کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے ڈی چوک میں لاپتہ افرادکے لواحقین نے احتجاج کےلئے پارلیمنٹ ہاو¿س کی طرف جانے کی کوشش کی مگر پولیس نے انہیں روک لیا ،اس پرلاپتہ افراد کے لواحقین نے دوسرا اختیار کرنے کی کوشش کی تو اس موقع پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی شروع ہو گئی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا ۔ زخمی ہونے والوںمیں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ پولیس کے تشدد سے صحافیوں اور کیمرہ مینوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ترجمان وزیراعظم ہاو¿س کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے مظاہرہ کرنے والے افرادپر پولیس تشدد پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ بیان میں کہا گیاہے کہ پرامن احتجاج ہر پاکستانی کا جمہوری حق ہے جس سے کسی کو بھی محروم نہیں کیا جا سکتا۔ وزارت داخلہ کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی ہدایت پر گرفتار مظاہرین کو رہا کر دیا گیا ہے جبکہ اے ایس پی سٹی یاسر آفریدی اور اے ایس پی سیکرٹریٹ سرکل ارم عباسی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اے ایس پی یاسر آفریدی مظاہرین پر خود لاٹھیاں برساتے رہے۔ ڈی سی اسلام آباد کو واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
مظاہرےن تشدد