پیشگی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ذمہ داروں کا تعین کیا جائے ، لوڈشیڈنگ کم نہ ہونے پر وزیر اعظم کا اظہار برہمی
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک 228 ایجنسیاں ) وزیراعظم نوازشریف نے لوڈشیڈنگ میں خاطرخواہ کمی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے متعلقہ ادارے توجہ نہیں دے رہے ۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکریٹری پانی وبجلی نے بجلی کی پیداواراور طلب پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اگلے مہینے مزید 400 میگا واٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی جب کہ رواں ماہ کے دوران 866 میگا واٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی گئی جس سے کمی دور ہوگئی ہے۔ وزیراعظم کو نیپرا کے ساتھ ٹیرف اور گرمیوں کے لیے لوڈمینجمنٹ پلان پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نوازشریف نے لوڈشیڈنگ میں خاطرخواہ کمی نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ گزشتہ اجلاسوں میں دی جانی والی ہدایات پرعمل کیوں نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے لوڈشیڈنگ کے موجودہ دورا نیہ پرسخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے متعلقہ ادارے توجہ نہیں دے رہے، بجلی کی صورتحال کی ہر گھنٹہ نگرانی کی جائے اور فرنس آئل پلانٹ کوئلہ پر لانے کی منصوبہ بندی کی جائے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ، متعلقہ وزارتوں اور ان کے اداروں نے پیشگی منصوبہ بندی نہیں کی جس کیلئے ذمہ داری کا تعین ہونا چاہیے۔ وہ توانائی کے بارے میں کابینہ کمیٹی کے رواں ماہ کے دوران مسلسل چوتھے اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے اجلاس کو غیر فعال آئی پی پیز، کیپٹو پاور پلانٹس کی دستیابی اور استعمال کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے نیپرا کی طرف سے اپ فرنٹ ٹیرف سے متعلق امور اور موسم گرما کے لئے لوڈ مینجمنٹ پلان سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایاکہ بجلی کی 866میگاواٹ پیداوار اپریل میں نظام میں بحال کر دی گئی ہے مئی 2017ء کے وسط تک مزید 400میگاوٹ بجلی نظام میں شامل کی جائے گی ۔ وزیر پانی و بجلی نے اجلاس کو بتایاکہ بجلی کے نظام میں رکاوٹیں دور کرنے کا پروگرام دسمبر 2017ء تک مکمل ہو جائے گا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان میں سولر پاور منصوبوں کی فنڈنگ کے حوالے سے عالمی بینک کے صدر کے ساتھ ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا ۔ وزیر اعظم نے سیکرٹری پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ بجلی کی فراہمی کی صورتحال کی ہر گھنٹے بعد نگرانی کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دیں ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ یہ ٹیم بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کی نگرانی کے بارے میں بھی ہفتہ وار بنیاد پر رپورٹ دے۔ وزیر اعظم نے سیکرٹری پانی و بجلی ، سیکرٹری خزانہ اور وزیر اعظم کے سیکرٹری کو ہدایت کی کہ غیر فعال آئی پی پیز سے متعلق مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل وضع اور دو روز میں رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیر اعظم نے وزارت پٹرولیم اور وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ بجلی کی پیداوار کے پلانٹس کی فرنس آئل سے ری گیسیفائیڈ لیکوڈ نیچرل گیس (آر ایم جی) اور کوئلے پر منتقلی کا متوازن منصوبہ وضع کیاجائے کابینہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میںیہ منصوبہ پیش کیاجائے جس سے حکومت کو تمام شعبوں کے لئے بجلی کی لاگت مزید کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار ، وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی ، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ،وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف ، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سینئر حکام نے شرکت کی ۔ وزیراعظم کا لوڈشیڈنگ کے دورانیے پر سخت اظہار ناراضی کیا۔وزیراعظم نے لوڈشیڈنگ میں خاطرخواہ کمی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ گزشتہ اجلاسوں میں دی جانی والی ہدایات پرعمل کیوں نہیں کیا جا رہا؟ وزیراعظم نے وفاقی سیکریٹری پانی و بجلی کوذمہ داروں کے تعین کا ٹاسک دیتیہوئے ہدایت کی کہ بجلی کی فراہمی کی مانیٹرنگ کے لیے کمیٹی بنائیں،ٹیم بجلی کی فراہمی کا ہر گھنٹے جائزہ لے گی۔
نواز شریف