2017کرپشن کے خاتمے اور کرپٹ عناصر کے احتساب کا سال ہے : سراج الحق
بٹ خیلہ(بیورورپورٹ ) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اب پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے2017کرپشن کے خاتمے اور کرپٹ عناصر کے احتساب کا سال ہے کرپشن دراصل کرپٹ لیڈر شپ کا تحفہ ہے جبکہ ملک وقوم کیلئے مہنگائی غربت بے روزگاری بد امنی اور لوڈشیڈنگ نوازشریف کا تحفہ ہے جبکہ دوسری جانب سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو مشکوک قرار دے کر مذید تلاشی اور انکوائری کیلئے ملک کے تمام اداروں نیب ایف آئی اے آئی ایس آئی کی ڈیوٹی لگا دی ہے ایسی صور حال میں نوازشریف کیلئے وزیراعظم رہنے کا کیا اخلاقی جواز ہے اور قوم کے بچے بچے سمیت ہر فرد ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہا ہے اب اگر ان میں ذرا سی بھی اخلاقی جرات ہے تو انھیں خود مستعفی ہوجا نا چاہئے ان خیالات کا اظہار انھوں نے ظفر پارک بٹ خیلہ میں عظیم الشان شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کر تے ہو ئے کیا جلسے سے صو بائی امیر مشتاق احمد خان سید بختیار معانی مولانا اسد اللہ مولانا طیب مفتی ارشاد امجد علی شاہ عبدالغفار جاسم ایڈوکیٹ اور انتخاب خان چمکنی ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا سراج الحق نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ملک وقوم اور کرپشن وکرپٹ عناصر ایک ساتھ نہیں چل سکتے 2017کرپشن کے خاتمے کا سال ہے اور جماعت اسلامی اپنی کرپشن کے خلاف جاری تحریک و احتجاج کو عدالتوں کے بعد اب بازاروں شہروں اور گلی و چوراہوں تک پھیلائی گئی انھوں نے کہا کہ کرپٹ لیڈرشپ اور حکمرانوں کی وجہ سے ملک کے تمام بڑے ادارے واپڈا پی ٹی سی ایل سٹیل مل اور ریلوے تباہ ہو چکے ہیں اس ظالم حکمران ٹولے کو حکومتی ایوانوں کی بجائے اڈیالہ جیل میں ہونا چاہئے انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی قوم کو کرپشن کے خلاف جاری تحریک کا اثر اور ڈر ہے کہ اب آصف زرداری بھی کرپٹ عناصر کے پیٹوں سے ملک وقوم کی لوٹی ہو ئی دولت باہر نکالنے کی بات کر رہا ہے انھوں نے کہا کہ 20کروڑ عوام کو قابض یہ حکمران ٹولہ اقتدار میں آکر خود لوٹ مار کر تا ہے اور جب حکومت میں نہیں ہوتا تو اس کے خلاف بات کرتاہے انہوں نے کہاکہ اس ملک میں غریب اورمالدارجبکہ سیاستدان اورمزدورکیلئے علٰحیدہ علٰحیدہ قانون ہے جس کازندہ ثبوت 450ارب کی کرپشن میں ملوث ڈاکٹرعاصم کی ضمانت پررہائی جبکہ معمولی مقدمات میں ملوث غریب لوگ سالوں سال جیلوں سڑتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہماری جدوجہدکااصل مقصداس دوہرے بے انصافی اورامیتازی نظام کاخاتمہ کرکے اللہ کانظام لاناہے جس میں چیف جسٹس اف پاکستان کے ہاتھ میں قران مجیدہوگااورتمام فیصلے قران وسنت کے مطابق ہونگے انہوں نے کہاکہ شرعی نظام نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے غریب علاج معالجے اورتعلیم کے بغیرغربت کی زندہ گی گزاررہے ہیں ۔