مساجد سے متعلق اعلامیہ پر عملدر آمد جاری، حکومت بازاروں اور مارکیٹوں پر توجہ دے، علماء

مساجد سے متعلق اعلامیہ پر عملدر آمد جاری، حکومت بازاروں اور مارکیٹوں پر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)ملک بھر کے علماء و مشائخ، مذہبی و سیاسی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ملک بھر کی مساجد میں حکومت اور علماء کے درمیان طے پائے جانیوالے اعلامیہ کی مکمل پاسداری کی کوشش ہورہی ہے، عوام الناس سماجی فاصلہ اختیار کریں، ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں اور پچاس سال سے زائد عمر کے بزرگ مساجد کے بجائے گھروں میں نماز ادا کریں۔صدر مملکت اور وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاسوں میں ڈبلیو ایچ او اور طبی ماہرین کی ہدایات کی روشنی میں نمازیوں کے درمیان چھ نہیں تین فٹ کا فاصلہ طے ہوا تھا جس پرمساجد کی اکثریت میں سختی سے عملدرآمد ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہارمرکزی چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد والمدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا اسد زکریا قاسمی،پیر نقیب الرحمان،مولانا عبدالکریم ندیم، علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری،مولانا محمد خان لغاری، علامہ عبدالحق مجاہد، مولانا محمد حنیف بھٹی، علامہ غلام اکبر ساقی، مولانا محمد رفیق جامی، مولانا اسد اللہ فاروق، قاضی مطیع اللہ سعیدی, مولانا اسید الرحمن سعید،پیر اسد حبیب شاہ جمالی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا زبیر عابد،مولانا ابو بکر صابری، مولانا نعمان حاشر، علامہ طاہر الحسن،قاری عصمت اللہ معاویہ،مولانا محمد اشفاق پتافی،مولانا محمد شفیع قاسمی،مولانا عثمان بیگ فاروقی مولانا شکیل قاسمی، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا احسان احمد حسینی و دیگر نے مشترکہ بیان میں کیا۔ قائدین نے کہا کہ کرونا سے بچنے کے لئے ڈبلیو ایچ او اور طبی ماہرین کی ہدایت پر جو ایس او پیز تیار کئے گئے ہیں ان پر سب سے زیادہ عمل درآمد کے لئے کوششیں مساجد کررہی ہیں، بازاروں، مارکیٹوں اور دفاتر کے اندر ان ایس او پیز کا قطعی خیال نہیں رکھا جارہا،سبزی منڈیوں میں بے پناہ رش کے باعث لوگ ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہوتے ہیں لیکن وہاں سماجی فاصلوں پر پابندی کو یقینی بنانے کا کوئی انتظام نہیں۔انہوں نے کہا کہ مساجد کے اندر طے پائے جانیوالے 20نکات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے علماء، خطباء، موذن و آئمہ کرام دن رات محنت کررہے ہیں، ہر مسجد کو دن میں پانچ پانچ مرتبہ کلورین کے محلول سے دھویا جاتا ہے، نمازی گھروں سے وضوکرکے پاک صاف حالت میں مساجد آتے ہیں، اتنی احتیاط کے باوجود مساجد پر تنقید درست نہیں۔انہوں نے کہا کہ آئمہ، خطباء اور مساجد انتظامیہ اس ملک کے ذمہ دار شہری ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ کسی بھی صورت انسانی جانوں کو نقصان پہنچے، اسی لئے وہ انسانی جانوں کو اس مہلک وباء سے بچانے کیلئے ہمہ وقت احتیاطی تدابیر پرعملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔عوام الناس بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، چند دنوں کی احتیاط ہمیں بڑی مشکل سے بچا سکتی۔
علماء

مزید :

علاقائی -