سعودی عرب میں زیر تعلیم چار سو پاکستانی طلبہ کی واپسی کے لئےسینیٹر ساجد میر میدان میں آگئے،وزارت خارجہ سے مطالبہ کر دیا

سعودی عرب میں زیر تعلیم چار سو پاکستانی طلبہ کی واپسی کے لئےسینیٹر ساجد میر ...
 سعودی عرب میں زیر تعلیم چار سو پاکستانی طلبہ کی واپسی کے لئےسینیٹر ساجد میر میدان میں آگئے،وزارت خارجہ سے مطالبہ کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ ساجد میر نے وزیرخارجہ اور سیکرٹری خارجہ کوخط لکھتے ہوئے اپیل کی ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانہ کوئی تعاون نہیں کررہا،سعودیہ میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کو وطن واپس لانے کے لئے وزارت خارجہ اپنا کردار ادا کرے ،یاد رہے کہ قائد اہلحدیث اور ممتاز سیاسی رہنما علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید بھی مدینہ یونیورسٹی کےگولڈ میڈلسٹ تھے جبکہ سعودی عرب کےکئی اہم تعلیمی اداروں میں علامہ احسان الٰہی ظہیر کی کتب بطور نصاب شامل ہیں  جبکہ  شہادت کے بعد علامہ احسان الٰہی ظہیر کی تدفین بھی مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں کی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق  مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر ساجد میر نے  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی  اور سیکرٹری خارجہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں اپیل کی گئی ہے کہ سعودی عرب میں زیرتعلیم پاکستانی طلبہ کو وطن واپس لایاجائے،ان میں سےکسی کوبھی کرونا وائرس نہیں،سعودی حکومت انہیں تعطیلات کی وجہ سے اپنے وطن واپس جانے کے لیے تعاون کررہی ہے،ان کے ائیر ٹکٹ سمیت تمام انتظامات مکمل ہیں مگر سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانہ کوئی تعاون نہیں کررہا،سعودی جامعات میں سالانہ تعطیلات ہو چکی ہیں،دیگر ممالک کے طلبہ اپنے وطن واپس جاچکے ہیں،صرف پاکستانی طلبہ رہ گئے ہیں۔
دوسری  طرف سعودی عرب کی سات مختلف یونیورسٹیوں میں زیرِتعلیم پاکستانی طلباء نے بھی حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی حکومت کو اجازت فراہم کرے تاکہ چارسوسےزائد طلباء کی اپنے وطن واپسی ممکن ہوسکے۔طلباء نے آن لائن کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب میں زیرِتعلیم پاکستانی طلباء کو سعودی گورنمنٹ سفری سہولیات فراہم کر رہی ہے اور سعودی ائیر لائن کے ذریعے انہیں پاکستان روانہ کرے گی اور تمام طلباء کو کورونا وائرس سمیت کسی قسم کی کوئی دوسری بیماری بھی لاحق نہیں ہے.طلباء نے مزید کہا کہ ہم حکومتِ پاکستان کی پالیسی کے مطابق قرنطینہ میں بھی رہنے کو تیار ہیں اور اگر ہماری واپسی ممکن نا بنائی گئی تو پندرہ رمضان المبارک کو ہاسٹل کی بندش کے بعد ہمارے لئے مشکلات میں مزید اضافہ ہو جاے گا جبکہ دیگر تمام ممالک اپنے طلباء کو واپس لے جاچکے ہیں، ہم گزشتہ ایک ماہ سے سعودی عرب میں سفارت خانہ پاکستان قونصل خانہ اور پاکستانی وزارتِ خارجہ سے رابطے میں ہیں مگر ہماری گزارشات کو نہیں سنا جا رہا.