بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے میں کتنا وقت لگے گا؟ وفاقی وزیر کا ایسا انکشاف کہ گرمی سے بے حال پاکستانیوں کی پریشانی کی حد نہ رہے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر خرم دستگیر نے اعتراف کیا ہے کہ ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث 5 ہزار 739 میگاواٹ بجلی پیدا نہیں ہو رہی،2156میگا واٹ تکنیکی مسائل کی وجہ سے پیدا نہیں ہو رہی، اگلے 10 دن تک لوڈشیڈنگ میں کمی آجائے گی۔
خرم دستگیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں اس وقت بجلی کا بحران ہے، بجلی بحران کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے اور بعض دیہی علاقوں میں بہت زیادہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، پہلا الیکٹڈ انجینئرہوں جسے وزارت توانائی میں کام کرنے کا موقع ملا، آر ایل این جی ملنا شروع ہو جائے گی جس سے حالات بہتر ہوں گے، فرنس آئل ملنا شروع ہو جائے گا جس سے بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت کے باعث دو سے تین ہزار میگاواٹ اضافی طلب پیدا ہوئی ہے، لوڈشیڈنگ کی دو وجوہات ہیں، ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث 5739 میگاواٹ کی صلاحیت بند پڑی ہے، اگر فوری ایندھن دستیاب ہو تو 5739 میگاواٹ بجلی پیدا ہوسکتی ہے جب کہ 2156 میگاواٹ بجلی کی کمی فنی خرابی کے باعث ہے، کوشش ہے کہ عید کے دنوں میں مزید حالات خراب نہ ہوں۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم کا پلانٹ پرسوں سے کام شروع کر دے گا، گرمی کی وجہ سے اضافی طلب پیدا ہوئی ہے، پن بجلی گھروں کو بتدریج بحال کیا جا رہا ہے، بجلی بحران کی مکمل ذمہ داری سابق حکومت پر ہے، پیداواری صلاحیت کا نہیں، ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث بحران ہے، موسم سرمامیں گیس کا چیلنج آئے گا، نمٹنے کی تیاری شروع کر دی۔