کوٹ سادات (احسان الحق) وہاڑی کے نواحی گاؤں کوٹ سادات میں ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی (میپکو) کے اہلکاروں نے رشوت کے بغیر تاریں ٹھیک کرنے سے انکار کیا تو مقامی کسان کا گندم کا مثالی پلاٹ جل گیا۔
حاجی اصغر علی خلجی نے آٹھ ایکڑ کے رقبے پر گندم کی فصل کاشت کر رکھی تھی۔ ان کی اس فصل کو مثالی پلاٹ کا درجہ دیا گیا تھا کیونکہ اس پر بہت زیادہ محنت کی گئی تھی اور پورے علاقے میں یہ پلاٹ سب سے بہترین تھا۔ امید ظاہر کی جا رہی تھی کہ اس پلاٹ کی اوسط 70 سے 80 من فی ایکڑ تک آسکتی ہے۔ واضح رہے کہ پنجاب کے اکثر علاقوں میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 40 سے 50 من کے درمیان ہوتی ہے۔ دور دور سے لوگ اس فصل کو دیکھنے کیلئے آتے تھے ۔
گزشتہ روز فصل کے اوپر سے گزرنے والی الیون کے وی کی بجلی کی تاروں میں سپارکنگ کی وجہ سے کھڑی فصل میں آگ لگ گئی۔ اس سے پہلے کہ آگ پر قابو پایا جاتا پورا آٹھ ایکڑ کا مثالی پلاٹ خاکستر ہوگیا جس کی وجہ سے کسان کو تقریباً 25 لاکھ روپے سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا۔
متاثرہ کسان حاجی اصغر علی خلجی کے مطابق ان کی فصل سے بجلی کے کھمبے گزر رہے ہیں ، تاریں انتہائی نیچی ہوچکی ہیں اور زمین سے چند ہی فٹ کے فاصلے پر موجود ہیں ۔ خدشہ تھا کہ ان کی وجہ سے کوئی جانی یا مالی نقصان ہوسکتا ہے، اس لیے میپکو حکام کو بار بار تاریں ٹھیک کرنے کی درخواست کی لیکن ان کی شنوائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ میپکو اہلکاروں نے تاریں ٹھیک کرنے کیلئے 50 ہزار روپے کی رشوت طلب کی جس سے انکار پر انہوں نے تاروں کو ایسے ہی چھوڑ دیا اور یہ حادثہ رونما ہوا۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مزید نقصان سے بچنے کیلئے ان تاروں کو فی الفور ٹھیک کیا جائے اور رشوت خوری میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔