بحریہ ٹاؤن کیس کی سماعت کے دوران کسی کونماز جمعہ ادا نہ کرنے دی گئی
اسلام آباد(پ ر)بحریہ ٹاؤن کیس کی چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں سماعت کے دوران اس کیس میں خصوصی دلچسپی کا ایک اور واقعہ سامنے آیا جب وکلاء اور دیگر کورٹ کے عملے کو جمعہ المبارک کی نماز بھی ادا نہ کرنے دی گئی ۔مقدمے کی سماعت کے دوران بیرسٹر اعتزاز احسن اور زاہد بخاری کا تین رکنی بنچ کے درمیان ناخوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ زاہد بخاری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ یہ عدالت کا وقت ہے اور نہ ہی شیڈول ہے جمعہ تک نہیں پڑھ سکے۔ جس مقدمے کی آپ سماعت کررہے ہیں اس کی نظر ثانی کی درخواست دائر کر رکھی ہے پہلے اس کو سنا جائے جب تک اس کی سماعت نہ ہوجائے آپ اس مقدمے کی سماعت نہیں کر سکتے۔ بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پورے سال میں صرف ایک بار عدالت نے مجھے اکاموڈیٹ کیا ہے آپ مجھے نہیں سن رہے اس کامطلب ہے کہ ابھی مجھے نوٹس ہی نہیں ہوا۔چوہدری اعتزاز احسن نے اپنی ایک درخواست کے ذریعے عدالت کی توجہ اس طرف مبذول بھی کروائی لیکن عدالت نے ان کا موقف مسترد کر دیا ۔ بحریہ ٹاؤن کے ترجمان کے مطابق یہ تمام واقعات اس امر کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جسٹس جواد ایس خواجہ بحریہ ٹاؤن کیسز میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں وہ عدالت میں بھی واضح طور پہ یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ ہر حال میں ان کیسز کا فیصلہ کر کے ہی جائیں گے ان کا یہ بیان اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ کیا سپریم کورٹ کے دیگر جج صاحبان ان کیسز کا منصفانہ فیصلہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے ۔