داعش کے لیے جاسوسی پر ایران میں 2برطانوی، ایک فرانسیسی سفارتکار کو گرفتار

داعش کے لیے جاسوسی پر ایران میں 2برطانوی، ایک فرانسیسی سفارتکار کو گرفتار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


تہران(این این آئی)ایرانی پاسداران انقلاب کے زیر انتظام باسیج فورسز کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا نقدی نے دعوی کیا ہے کہ ایرانی انٹیلجنس نے دو برطانوی اور ایک فرانسیسی سفارت کار کو حراست میں لے لیا ہے۔ تینوں افراد پر داعش تنظیم کے لیے ایرانی عسکری مراکز کی جاسوسی کرنے کا الزام ہے۔تاہم ایرانی وزارت خارجہ نے اس خبر کو تردید کی ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے ایران کے مغربی صوبے کردستان کے ایک علاقے میں فرانسیسی اور برطانوی سفارت خانوں سے تعلق رکھنے والے یورپی سفارت کاروں کی گرفتاری کی تردید کی ہے۔ اس سے قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ان مذکورہ سفارت کاروں کو صوبے میں تصاویر لیتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اس علاقے میں سرکاری اجازت سے گئے تھے۔ صوبے میں ان افراد کی گاڑی کو متعلقہ حکام نے روکا تھا تاہم شناخت کی تصدیق ہونے کے بعد وہ آگے چل دیے۔تاہم بسیج کے کمانڈر کا اصرار ہے کہ ان سفارت کاروں کو کردستان صوبے میں حراست میں لیا گیا جب کہ وہ داعش تنظیم کے واسطے حساس عسکری مراکز کی تصاویر بنا رہے تھے۔کردستان صوبے کے معاون برائے سیاسی و سکیورٹی امور علی رضا آشناکر کے نے بتایا کہ یہ سفارت کار سرحدی علاقے میں بغیر اجازت داخل ہوئے تھے اور جس وقت وہ تصاویر اتار رہے تھے تو ان کو آگاہ کردیا گیا کہ اس کی اجازت نہیں ہے کیوں کہ وہ لوگ بغیر اجازت نامے کے آئے ہیں۔ تاہم آشناکر نے ان سفارت کاروں کی گرفتاری کی تردید کی۔دو افراد کی شناخت کے حوالے سے آشناکر نے بتایا کہ فرانسیسی سفارت خانے کے مشیر سباستیان سورن اور برطانوی سفارت خانے کے مندوب وارن والر سفارتی نمبر پلیٹ کی ایک پجیرو چلا رہے تھے۔دوسری جانب بسیج کے کمانڈر نقدی نے کہاکہ فرانس اور برطانیہ پرانے زمانے سے ایران کو تباہ کرنے پر کام کر رہے ہیں اور ان کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ اس ملک پر کنٹرول حاصل کر لیں۔

مزید :

عالمی منظر -