امریکی صدر کی نئی پاک افغان پالیسی شہداء کی قربانیوں کی توہین ہے : امتیاز شاہد قریشی
پشاور( سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور امتیاز شاہد قریشی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی پاک افغان پالیسی کو شہداء کی قربانیوں کی تو ہین قرار دیتے ہوئے ا س کی شدید مذمت کی ہے اور کہاہے کہ ٹرمپ کی غلط پالیسوں کی وجہ سے پوری دنیا کا امن داؤ پر لگ گیاہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ اگر ٹرمپ نے اپنی یہ ظالمانہ اورامتیازی پالیسی تبدیل نہ کی تو پوری دنیا تک یہ احتجاج پھیل جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز شکردرہ میں امریکہ مردہ باد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ریلی سے منتخب مقامی نمائندوں اور عمائدین علاقہ نے بھی خطاب کیا اور امریکی صدر کی نئی پایسی کی سخت مذمت کی اس موقع پر امریکی صدر کا پتلا بھی جلایاگیا ۔ریلی کے مظاہرین نے پلے کارڈ زاٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان زندہ باد، پاک آرمی زندہ باد اور امریکہ مردہ باد کے نعرے درج تھے ۔اس موقع پر کئی قراردیں منظور کی گئیں جن میں حکومت سے نیٹوسپلائی بند کرنے، ڈو مور پالیسی ختم کرنے اور چین اور روس کے ساتھ دفاعی تعلقات بڑھانے کے مطالبات کئے گئے۔وزیر قانون نے امریکہ بھارت گٹھ جوڑ کونامنظور کرتے ہوئے اسے مودی اور ٹرمپ کی پاکستان کے خلاف سازش قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر نہ ڈالے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک آرمی و دیگر سیکورٹی اداروں اور سویلین کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔انہوں نے امریکہ اور بھارت پر واضح کیا کہ پاکستانی قوم متحد ہے اور ملک کے خلاف دشمن کی ہرسازش کو ناکام بنادے گی۔امتیاز شاہد نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے کیونکہ سب سے پہلے پاکستان ہے اگر پاکستان ہے تو ہم ہیں ورنہ کچھ نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور دہشت گردی سے اس کا کوئی تعلق نہیں بلکہ اصل دہشت گرد تو امریکہ ہے جو دوسرے ممالک میں دہشت گردی کررہاہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان واحد لیڈر ہیں جنہوں نے امریکہ کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کی ہے اور امریکہ پر واضح کیاہے کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور وہ اس ملک پر کوئی آنچ آنے نہیں دیں گے۔