میاں چنوں میں وزیر اعلیٰ کے پروٹوکول کی وجہ سے بچی کی ہلاکت کا معاملہ، بچی کی ماں کا بیان بھی آگیا، ایسی بات کہہ دی کہ صحافیوں کو شرمسار کردیا
خانیوال (ڈیلی پاکستان آن لائن) منگل کے روز پاکستانی مین سٹریم میڈیا پر سارا دن یہ واویلا مچا رہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے پروٹوکول کی وجہ سے ایک بچی جان کی بازی ہار گئی لیکن اب متوفی بچی کی والدہ خود میدان میں آگئیں اور ایسی بات کہہ دی کہ تحقیقاتی صحافیوں کی قابلیت پر ہی سوالیہ نشان لگادیا۔
میڈیا کے نزدیک وزیر اعلیٰ پنجاب کے پروٹوکول کی وجہ سے جان کی بازی ہارنے والی بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ اس کی بیٹی کی طبیعت پہلے سے ہی بہت زیادہ خراب تھی۔ وہ اپنی بچی کو لے کر پہلے ملتان گئے جہاں سے ڈاکٹرز نے انہیں واپس بھیج دیا جس کے بعد وہ اپنے قصبے تلمبہ پہنچے ۔ ’تلمبہ والوں نے ہمیں میاں چنوں بھیجا جہاں ڈاکٹرز نے نہ صرف بچی کو داخل کیا بلکہ اس کو بچانے کی کوشش بھی کرتے رہے، میاں چنوں ہسپتال کے ڈاکٹرز نے بچی کو ڈرپ بھی لگائی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی‘۔
بچی کی والدہ نے واضح کیا کہ انہیں میاں چنوں کے تحصیل ہسپتال کے ڈاکٹرز سے کوئی شکوہ نہیں ہے اور وہ ان کے کام سے مطمئن ہیں کیونکہ انہوں نے بچی کو بچانے کی بھرپور کوشش کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پورا دن واویلا مچا رہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے میاں چنوں کا دورہ کیا ۔ اس دوران وہ تحصیل ہسپتال بھی گئے جہاں تمام ڈاکٹرز ان کی آﺅ بھگت میں لگ گئے جس کی وجہ سے ایک بچی کو بروقت طبی امداد نہ مل سکی اور وہ جان کی بازی ہار گئی۔
۔۔۔ ویڈیو دیکھیں ۔۔۔
میاں چنوں واقعہ اور وزیراعلی پنجاب:
— Fazle Hannan (@FazleHannan) August 28, 2018
VEDIO NO 2:
▪بچی کے والدہ کا موقف
ویڈیو دیکھئے۔@HamzaAminPTI @siasatpk @sadat_younis pic.twitter.com/wl6UyuXvZj