جدید آلات سے مزین ہائی سکیورٹی جیل ساہیوال، شکیل آفریدی سمیت 350 خطرناک قیدی موجود، بھارتی جاسوس کلبھوشن کو بھی شفٹ کرنے کی تیاری
ملتان (ویب ڈیسک) سیکیورٹی کے جدید ترین آلات سے مزین عالمی معیار کی ہائی سکیورٹی جیل ساہیوال جس میں پاکستان کے انتہائی خطرناک ملزم ڈاکٹر شکیل آفریدی کو شفٹ کیا گیا ۔ روزنامہ خبریں کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن کیلئے بھی اسی جیل میں علیحدہ کمرہ تیار کردیا گیا ہے اور اس کا ٹرائل بھی اسی جیل میں ہوگا۔
ساہیوال میں قائم اس جیل کی تعمیر کا کام 2015ءمیں مکمل ہوا اور اسے امریکی سکیورٹی اداروں کے فنی تعاون سے تعمیر کیا گیا۔ اس کی سکیورٹی کیلئے رینجرز کے 65اہلکار اور پاک فوج کے 170 اہلکار ایلیٹ فورس کے 250 اہلکار اور 450 سے زائد جیل ملازمین تعینات ہیں۔
یہ واحد جیل ہے جس میں حساس قیدیوں کے کمروں کے باہر بھی 24 گھنٹے سکیورٹی کے لئے نوجوان الرٹ رہتے ہیں۔ شکیل آفریدی کو نواز شریف کے اڈیالہ جیل میں جانے کے بعد ساہیوال جیل میں شفٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے لئے علیحدہ کمرہ تیار کیا گیا جس کی سکیورٹی کیلئے خصوصی انتظامات کو یقینی بنانے کیلئے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے جیل کے باہر 3 آرمی اہلکار اور 3 رینجرز اہلکار تعینات ہے۔
شکیل آفریدی کو اتوار 26 اگست کی رات خصوصی جہاز میں اڈیالہ جیل سے اوکاڑہ کینٹ چھاﺅنی منتقل کیا گیا اور پھر تمام روٹس کو سیل کرکے بکتر بند گاڑیوں کے ذریعے پروٹوکول میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ساہیوال جیل میں منتقل کیا گیا۔