مقبوضہ کشمیر میں ہسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہوگئے:بھارتی میڈیا
سرینگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کے اقدامات کے باعث ہسپتال قبرستانوں میں تبدیل ہو گئے ہیں،ایک ڈاکٹر نے انکشاف کیا کہ پچھلے تین ہفتوں کے دوران ہسپتالوں میں جتنی اموات ہوئیں اتنی پورے سال میں بھی نہیں ہوئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر مدثر پارے نے کہا کہ بھارتی فوج کے قبضے کے باعث ان کے اسپتال میں زندگی بچانے والی ادویات کی کمی ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے آرتھوپیڈک ہسپتال میں ہر روز 3 درجن سرجریاں ہوتی تھیں، جو اب گھٹ کر یومیہ 10 سے بھی کم رہ گئی ہیں۔ایک مقامی پولیس اہل کار وسیم راجا نے بتایا کہ پچھلے ہفتے ان کے والد کو دل کا دورہ پڑا، انہیں ہسپتال لے جایا گیا تو ہسپتال پر تالا پڑا تھا۔وسیم راجا نے مزید کہا کہ انہیں ایک اور ہسپتال لے جانا پڑا مگر راستے میں وہ کوما میں چلے گئے اور اب تک ہوش میں نہیں آئے۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کے باعث اشیائے خوردونوش کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جبکہ زخمی افراد کو نہ تو میڈیکل کی سہولت میسر ہے اور نہ ہی بنیادی انسانی ضروریات موجود ہیں ،ہزاروں بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے جن کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے کہ کشمیری اسیر کس حال میں ہیں؟بھارت کے اس ظلم و جبر کے خلاف خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔دوسری طرف فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جب سے بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کیا ہے مقبوضہ کشمیر میں کم و بیش 500 احتجاج ہو چکے ہیں، لوگوں میں غم و غصہ ہے جسے بھارتی حکومت جبر سے بھی نہیں روک پا رہی جبکہ معروف انڈین صحافی برکھا دت کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اس وقت پریشر کُکر جیسی ہے،بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔