سیاحتی مقامات پر سہولتوں کی عدم فراہمی سے ترقی اور فروغ نامکمن ہے: ریاض محسود
پشاور(سٹاف رپورٹر)کمشنر ہزارہ ڈویژن ریاض خان محسود نے کہا ہے کہ سیاحتی مقامات پر بجلی،کمیو، ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر سہولیات کے بغیر سیاحت کی ترقی اور فروغ ناممکن ہے۔ اس لئے کاغان، ناران اور اس کے تمام سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی رسائی اور سہولت کے لیے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔ کمشنر ہزارہ نے حکم دیا کہ ٹراؤٹ مچھلی کی فشنگ پر دریائے کنہار سمیت جھیل سیف الملوک،دودوپت جھیل اور دیگر ایریا میں دو سال کے لیے مکمل پابندی عائدہو گی اور آئندہ دو سال تک فشنگ کے پرمٹ جاری نہیں کیے جائیں گئے۔ آئندہ جو محکمہ بھی کاغان اور ناران کا ماسٹر پلان بنائے گا اس سے کاغان ڈویلپمنٹ اتھار ٹی کو ضرور آگاہ کرے گا تاکہ وسائل کے دوہرے استعمال سے بچا جا سکے۔ انہوں نے حکم دیتے ہو ئے کہا کہ محکمہ این ایچ اے،جنگلات،آبپاشی اور کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے مل کر ہر قسم کی تجاوزات کے خاتمے کا کام جلد شروع کرایا جائے اور خاص کر دریائے کنہار اور جھیل سیف الملوک کے اطراف میں موجود تجاوزات کو فورا ہٹایا جائے۔ یہ احکامات انہوں نے جمعہ کے روز کمشنر آفس کے کانفرنس روم میں کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کئے۔ اجلاس میں ریجنل پولیس آفیسر قاضی جمیل الرحمن، ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر، چیئرمین کاغان ڈویلپمنٹ بورڈ آف اتھارٹی ڈاکٹر ایمل،ڈی جی کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی آصف خان، ممبران بورڈ،کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، محکمہ جنگلات، زراعت،آبپاشی، ماہی پروری (فشری)اینٹی کرپشن،ڈی پی او مانسہرہ، ماحولیات،ٹورازم،وائلڈ لائف، معدنیات، بجلی، این ایچ اے، مال، محکمہ مواصلات و تعمیرات اور ورلڈ بینک کے ڈیزائنر کنسلٹنٹ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل کا غان ڈویلپمنٹ اتھارٹی آصف خان نے بریفنگ دیتے ہوئے ناران چئیر لفٹ،غیر قانونی فشنگ اور جھیل سیف الملوک میں کشتی رانی،جھیل سیف الملوک، دریائے کنہار،بالا کوٹ تا کاغان،ناران،جل کھڈ تک تجاوزات،غیر قانونی مائننگ اور دریائے کنہار سے ریت بجری نکالنے، با لاکوٹ تا ناران سڑک کی خستہ حالی، ٹول ٹیکس اور روڈ، جنگلات کی غیر قانونی کٹائی، سی اینڈ ڈبلیو کے سیاحت کے حوالے سے روڈ، بجلی، زراعت اور ورلڈ بینک کی امداد، کاغان فیسٹیول اور کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ماسٹر پلان کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں متعلقہ محکموں کے مسائل کو ایک ایک کر کے حل کرنے کی تجویز پیش کی گئیں اور متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت جاری کی گئی کہ پیش کیے گئے مسائل کوفوری حل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ کمشنر ہزارہ ریاض خان محسود نے تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنر مانسہرہ،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مانسہرہ اور ڈی جی کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مشترکہ اجلاس منعقد کر کے ان مسائل کے حل کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے۔ کمشنر ہزارہ نے ہدایت دی کہ تجاوزات ہٹانے کے حوالے سے ملاکنڈ کے پلان سے رہنمائی لی جائے تاکہ کسی قسم کے قانونی مسائل پیدا نہ ہوں۔انہوں نے ڈی جی کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی کہ صرف یکساں ڈیزائن اور مناسب سائز کے سائن بورڈ،بل بورڈلگانے کی اجازت دی جائے. دریائے کنہار میں کشتی چلانے کی اجازت باقاعدہ احتیاطی تدابیر کے تحت دی جائے۔ کمشنر ہزارہ نے اجلاس میں بتایا کہ محکمہ فشریز میں سٹاف اور سہولیات کی کمی کا مسئلہ سیکریٹری فشریز کے نوٹس میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ فشریز پولیس کی مدد سے غیر قانونی فشنگ کی روک تھام کرے اور محکمہ وائلڈ لائف اورفشریز کے اہلکار باقاعدہ یونیفارم میں اپنی ڈیوٹی پر موجود ہوں اور جہاں بھی غیرقانونی فشنگ ہو رہی ہو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور کاغان، ناران،جھیل سیف الملوک اور دریائے کنہار میں دو سال کے لیے مچھلی پکڑنے پر عائد کی گئی پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے اور کوئی محکمہ آئندہ دو سال تک کسی قسم کافشنگ کا پرمٹ جاری نہیں کر سکتا۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کو ہدایت کی کہ گڑھی حبیب اللہ سے ناران جل کھڈ تک ہونے والی غیرقانونی مائننگ کو فورا بند کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے ڈی ایف او کاغان کو ہدایت کی کہ جنگلات کی کٹائی کو روکنے کے لیے ہر قسم کے اقدامات اٹھائے جائیں اور ٹمبر مافیا کا مکمل خاتمہ کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔انہوں نے کاغان میں ٹریفک جام کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ سیاحتی سیزن میں بھاری رش کی وجہ سے ہونے والے ٹریفک جام پر قابو پانے کے لئے باقاعدہ پلاننگ کی جائے اور ٹریفک مینجمنٹ پلان تیار کیا جائے۔کمشنر ہزارہ نے این ایچ اے کو ہدایت کی کہ کاغان ناران سڑک کی نا گفتہ بہ حالت کو فوراً ٹھیک کیا جائے اور این ایچ اے کی حدود میں موجود تجاوزات کو فورا ہٹایا جائے اور خاص کر شہد کی مکھیوں کے فارمز کو سڑک کنارے سے ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈسلائیڈنگ کو بھی ہٹایا جائے اور سڑک پر اوور لوڈنگ کی روک تھام کے لیے ویٹ مشین نصب کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ٹول ٹیکس عائد کرنے کے لیے دیگر ترقیاتی اداروں کے قواعد سے رہنمائی لے انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر ایک ہفتہ کے اندر عملدرآمد ہونا چاہیے۔