"یہ قتل تھا، ان کے گلے پر 15 یا بیس سوئی کے نشان تھے اور ٹانگ ٹوٹی ہوئی تھی" سشانت سنگھ کی لاش شمشان گھاٹ لے جانیوالے ہسپتال ملازم نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا

"یہ قتل تھا، ان کے گلے پر 15 یا بیس سوئی کے نشان تھے اور ٹانگ ٹوٹی ہوئی تھی" ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بالی ووڈاداکار سشانت سنگھ کی موت کو دو ماہ سے زائد عرصہ بیت چکا ہے اور اب ان کی لاش کو پوسٹمارٹم کے بعد ہسپتال اور پھر شمشان گھاٹ تک لے جانے والے ہسپتال ملازم کا بیان بھی سامنے آگیا جس نے اداکار کی موت کو خود کشی ماننے سے انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سشانت کا قتل ہوا ہے، ان کی ایک ٹانگ ٹوٹی ہوئی تھی اور گلے پر سوئی کے پندرہ سے بیس نشانات تھے ۔ 

سشانت کی بہن شویتا سنگھ کیرتی  کی طرف سے ایک چینل کا ویڈیو کلپ شیئرکیا گیا جس میں ہسپتال ملازم کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ" ہم کو اتنا ہی پتہ تھا کہ یہ قتل تھا، جو جو نشان تھے ، ایک سوئی کا نشان تھا، پندرہ یا بیس نشان تھے، ٹھوڑی کے نیچے کچھ ییلو ٹیپ چپکا ہوا تھا، میں نے ایمبولینس کے اندر ڈال کر شمشان گھاٹ تک لے کر گیا، جب بھی اٹھایا تو اس کی ٹانگ ٹوٹی ہوئی تھی ۔ ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ" ٹانگ پوری پوری مڑی ہوئی تھی ، ریا جب آئی تو ایک لمبے بال والے آدمی نے بولا کہ باڈی دکھا سکتے ہیں؟ میں نے جواباً کہا کہ دکھادوں گا لیکن پہلے اس شخص سے بات کروائیں جو ان کا کوئی دوست تھا اور کال پر تھا، ان سے بات ہوئی تو  باڈی دکھادی اور معافی مانگ رہی تھی ، اس نے مجھے باہر بھیج دیا اور سفید ٹی شرٹ میں موجود شخص تھا، پچیس منٹ تک اندر رہے تھے" ۔ 

اس ملازم نے مزید کہا کہ " ڈاکٹر بھی کہہ رہے ہیں کہ قتل ہے ، ہم بھی یہی بول رہے ہیں ، باڈی دیکھ کر سمجھ جاتے ہیں، پھانسی کی باڈی پیلی نہیں پڑتی، نشان ہوتے ہیں، تلوے کے نیچے بھی سوئیوں کے تین چار ، چار نشان تھے ، باریک باریک گڈے تھے ، خون نہیں نکلا ہوا تھا"۔ رپورٹ کے مطابق یہ شخص شام پانچ سے آخری وقت تک موقع پر ہی موجو د رہا۔ 

مزید :

تفریح -