اسرائیلی پولیس نے مغربی کنارے میںآتشیں بم پھینکنے کے شبہ میں دوفلسطینی نوجوان گرفتار کرلیا
مقبوضہ بیت المقدس (آن لائن)مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان،جن پر آتشیں بم پھینکنے کا شبہ ہے،جس میں ایک گیارہ سالہ اسرائیلی لڑکی اور اس کا والد زخمی ہوگئے تھے،کو حراست میں لے لیا گیا ہے،یہ بات شنبٹ سیکورٹی سروس نے گزشتہ روز کہی۔شنبٹ نے ایک بیان میں کہا کہ دو افراد،جن میں ایک سولہ سالہ لڑکا شامل ہے،کو مقبوضہ علاقے کے شمال میں واقع آزون گاؤں میں پیش آنے والے واقعہ کے چند گھنٹوں بعد حراست میں لیا گیا ۔
اس کا کہنا ہے کہ دو فلسطینی معال شومرون آبادی کو آزون سے جدا کرنے والی شاہراہ پر اسرائیلوں کو لے جانے والی ایک کار پر پٹرول بم پھینکنے کے بعد جھاڑیوں میں چھپ گئے تھے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق گاڑی میں آگ لگ گئی تھی اور لڑکی کو شدید زخم آئے،اس کا ابھی تک ہسپتال میں علاج کیا جارہا ہے،حملے میں اس کے والد کو معمولی زخم آئے۔مغربی کنارے میں اسرائیلی شہریوں اور فوجی اہداف کیخلاف فلسطینیوں کی جانب سے آتشگیر بم غیر معمولی واقعہ نہیں ہے،فوج کے مطابق دسمبر کے ابتدائی نو روز میں فلسطینیوں نے 24مولوٹوف کوکٹیل حملے کئے،جن میں سے پانچ میں عام شہریوں کی کاروں کو ہدف بنایا گیا۔