2025ء تک تیل دار اجناس کی درآمدات 757ارب روپے تک بڑھنے کا امکان 

        2025ء تک تیل دار اجناس کی درآمدات 757ارب روپے تک بڑھنے کا امکان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (اے پی پی)بڑھتی ہوئی شہری آبادی اور فاسٹ فوڈ انڈسٹری کے فروغ سے خوردنی تیل کی فی کس سالانہ کھپت 6 کلو سے بڑھ کر 18 کلو تک پہنچ چکی ہے۔ خوردنی تیل اور تیل دار اجناس کی درآمدات 2025ء تک 757 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے۔ آئل سیڈ سیکٹر پاکستان کے ماہرین نے کہا ہے کہ پٹرولیم اور مشینری کی درآمدات کے بعد خوردنی تیل اور تیل دار اجناس تیسری بڑی درآمدات ہیں۔ سال 2018ء کے دوران پاکستان نے 3 ارب ڈالر کی درآمدات کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری آبادیوں میں تیز رفتار اضافہ اور فاسٹ فوڈ کی صنعت کی ترقی سے ملک میں خوردنی تیل کی کھپت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور فی کس سالانہ کھپت 6 کلو سے بڑھ کر 18 کلو تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خوردنی تیل کی اپنی ضروریات کی تکمیل کے لئے درآمدات پر انحصار کرتا ہے جس سے قیمتی زرمبادلہ خرچ کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2018ء کے دوران خوردنی تیل کی ملکی پیداوار 0.427 ملین ٹن رہی تھی جو طلب کے صرف 12 فیصد کے مساوی تھی اس طرح مقامی طلب کو پورا کرنے کے لئے ملک کو 3.130 ملین ٹن خوردنی تیل درآمد کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خوردنی تیل کی طلب کو پورا کرنے کے لئے 382 ارب روپے کی درآمدات کی گئی تھی۔ ماہرین نے کہا کہ خوردنی تیل کی طلب میں سالانہ 5 فیصد اضافہ ہو رہا ہے اور اگر قیمتوں میں سالانہ 5 فیصد کے اضافہ سے مستقبل کی درآمدات کا تخمینہ لگایا جائے تو 2025ء تک پاکستان کو 757 ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اس لئے تیل دار اجناس کی پیداوار کے فروغ کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ درآمدات پر قابو پا کر قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے۔

مزید :

کامرس -