چڑیا گھر کی اراضی پر قائم فیکٹری مسمار، 35 سال کا کرایہ اور جرمانہ وصول کرنے کا فیصلہ

چڑیا گھر کی اراضی پر قائم فیکٹری مسمار، 35 سال کا کرایہ اور جرمانہ وصول کرنے ...
چڑیا گھر کی اراضی پر قائم فیکٹری مسمار، 35 سال کا کرایہ اور جرمانہ وصول کرنے کا فیصلہ
سورس: Screen Grab

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گوجرانوالہ (ویب ڈیسک) چڑیا گھر اراضی پر بنائی گئی سابق صدر گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس اخلاق احمد بٹ کی فیکٹری کو مسمار کر کے اراضی کو واگزار کرانے کا آپریشن مکمل کرلیا گیا، آپریشن رات گئے تک جاری رہا۔ ضلعی انتظامیہ ذرائع کے مطابق فیکٹری مالکان کے زیر قبضہ 11 کنال 18 مرلے اراضی  واگزار کرواکر محکموں کے سپرد کردی گئی ہے، متعلقہ محکموں نے اپنی اپنی اراضی کی حدود کا تعین کرتے ہوئے وہاں پر یہ جگہ سرکار کی ملکیت ہے کے بینرز لگوادئیے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر دانش افضال کا کہنا ہے کہ 1985ءسے لے کر اب تک کی مدت یعنی 35 سال کا کرایہ اور جرمانہ وصول کیا جائے گا جس کے لیے تخمینہ لگایا جارہا ہے۔  آپریشن کے اخراجات بھی فیکٹری مالکان سے وصول کیے جائیں گے۔ میونسپل کارپوریشن کی طرف سے نوٹسز جاری کردئیے گئے ہیں۔

گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس کے صدر محمد شعیب بٹ نے آپریشن پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ نے ملکیتی اراضی پر بنائی گئی فیکٹری مسمار کر کے غیر قانونی آپریشن کیا ہے جس سے تقریباً پانچ سو سے زائد مزدور بے روزگار ہوئے ہیں جس کی ذمہ دار ضلعی انتظامیہ ہے ہم اس غیر قانونی اقدام کے خلاف عدالت جائیں گے۔

یاد رہے کہ چڑیا گھر اراضی قبضے پر تحریک انصاف کے رہنما و اپوزیشن لیڈر میونسپل کارپوریشن یحییٰ بٹ نے کافی کام کیا۔ 2015ءمیں اس ایشو پر بات ہونا شروع ہوئی، 2018ءمیں نیب نے اس کیس پر باقاعدہ نوٹسز جاری کیے، اسی طرح چیئرمین پی ایچ اے تحریک انصاف کے رہنما ایس اے حمید نے اس ایشو پر کئی پریس کانفرسز کیں۔

ذرائع کے مطابق چڑیا گھر اراضی واگزار کروانے کے دوران تحریک انصاف کے بعض رہنماﺅں کی جانب سے رکاوٹ ڈالنے بارے پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے خفیہ طور پر سرکاری افسران اور تحریک انصاف کی دیگر قیادت سے معلومات بھی حاصل کی ہیں۔