سینیٹ، اپوزیشن کا کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے کروناوائرس سے بچاؤ کیلئے حکومتی اقدامات، معاشی اور خارجہ پالیسی پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا کے تدارک کے حوالے سے متعلقہ وزیر کو ایوان میں آکر تفصیلات دے،کرونا وائرس کے حوالے سے بحثیت قوم جو ہمارا رویہ سامنے آ ر ہا ہے، وہ تشویشناک ہے، اخلاقی طور پرہم کس پستی میں چلے گئے ہیں اور موت کے سوداگر بن گئے ہیں، اپنے منافع کی خاطر اپنے لوگوں کو مارنے کیلئے تلے ہوئے ہیں۔ رضا ربانی، مشاہد اللہ خان، سراج الحق، جاوید عباسی و دیگر نے ملک کے اہم مسائل پر پیش کی گئی تحاریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کتنی کامیاب ہے،امریکہ نے بھارت کے ساتھ دفاعی معاہدہ کیا جو خطہ کا توازن تبدیل کر رہا ہے،کیا ہم بھول گئے ہیں کہ امریکہ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا، کیا پاکستان کشمیر پر ایسی ہی ثالثی ڈھونڈ رہا ہے، ان کا کشمیر پر پروپیگنڈا اندرونی طور پر محدود ہے، باہر یہ کوئی بات کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، شائد یہ اس بات کو تسلیم کروانا چاہتے ہیں کہ ہندوستان نے کشمیر کے سلسلے میں جو اقدامات اٹھائے،وہ درست تھے، شاید اسی لئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہاکہ پاکستان کشمیر پر کام کر رہا ہے،حکومت کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں لیکن کشمیر کے معاملہ پر بھارت کے خلاف یہ کوئی واضح پوزیشن تو لے، حکومت ڈیرن سیمی کو اعزاز دے رہی ہے یہ بہت اچھا اقدام ہے لیکن ماضی میں عمران خان میں اسے پھٹیچر اور ریلو کٹا کہا تھا، کیا اب جو کابینہ میں بیٹھے ہیں وہ پھٹیچر ریلو کٹے ہیں، ملتان میں چینی چور کے نعرے لگ گئے، ایف آئی اے نے تحقیقات کر کے کچھ لوگوں کو نامزد بھی کیامگرحکومت تاخیری حربوں سے کچھ لوگوں کو بچانا چاہتی ہے، صرف اس لئے کہ ان لوگوں کے ان پر احسانات ہیں،انہوں نے حکومت پر تھوڑا سا خرچہ کیا اور کئی سو ارب روپے کما کر چلے گئے، ملک میں مہنگائی کے نام پر عوام کو لوٹنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، پہلے ہم آئی ایم ایف کے لونڈے سے دوا لیتے تھے اب انہوں نے اپنا لونڈا ہی پاکستان بھیج دیا۔ شیری رحمان کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے قائد ایوان شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے دو مریضوں کی نشاندہی ہوئی جو روبصحت ہیں، کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ایران اورچین بارڈرزپر ہنگامی صورتحال نافذ کر دی، کرونا وائرس کے لئے حفاظتی اقدامات پر نظر رکھنے کیلئے نیشنل کور کمیٹی کام کر رہی ہے۔ اجلاس میں سینیٹر رضا ربانی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ مشیر خزانہ کو ایوان میں بلایا جائے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر ایوان کو اعتماد میں لیا جائے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو طلب کر لیا۔ جس پر وزیر پارلیمانی امور سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ سابق حکومتوں نے بھی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کئے، ملک کو متعدد معاشی چیلنجز درپیش ہیں، اس تناظر میں آئی ایم ایف سے قرض لینے کا فیصلہ کیا گیا لہٰذا مشیر خزانہ ایوان بالا کو اعتماد میں لیں گے۔
سینیٹ